زکریا یونیورسٹی کا معاشی بحران گہرا ہونے لگا
زکریا یونیورسٹی کا بجٹ 11 جولائی کو ایف اینڈ پی سی کے اجلاس میں پیش ہونا تھا مگر ایچ ای ڈی کے نمائندہ کی غیر حاضری کی وجہ سے اجلاس غیر معینہ مدت کےلئے ملتوی کردیا گیا ہے، جس کے بعد یونیورسٹی میں تمام معاشی سرگرمیاں رک گئیں ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ کا ایجنڈا جاری ہونے کے بعد بلوں کی ادائیگی کےلئے وائس چانسلر بھی خصوصی اختیارات استعمال نہیں کرسکتا، اس وقت بجلی کا بل چھ کروڑ سے تجاوز کر چکا ہے، اگر اس کو بروقت ادا نہ کیاگیا تو اس پر 50لاکھ روپے سے زائد کا جرمانہ لگ جائے گا، اسی طرح گیس کا کنکشن بھی عدم ادائیگی کی وجہ سے منقطع ہوچکا ہے، اب جبکہ آئندہ ہفتے محرم کی تعطیلات ہوں گی، جس کی وجہ سے اجلاس کا انعقاد مشکل نظر آرہا ہے، اگر 20 جولائی سے قبل بجٹ پاس نہ ہوا تو یونیورسٹی کو مختلف بلوں پر لیٹ سر چارج کی مد میں ایک کروڑ سے زائد کی ادائیگی کرنا پڑ جائے گی۔
اس کے علاوہ یونیورسٹی میں کام کرنے والے ٹھیکیداروں کے بل بھی تعطل کا شکار ہیں، پارٹ ٹائم پڑھانے والے اساتذہ کے بل بھی وصول نہیں کئے جارہا ہیں۔
انہوں نے وائس چانسلر سے مطالبہ کیا ہے کہ ایف اینڈ پی سی کا اجلاس جلد سے جلد بلایا جائے ۔