تعلیمی بورڈ ملتان کا خسارہ ختم؛ فیسوں میں اضافے مسترد، سر پلس بجٹ پیش کردیا گیا
تعلیمی بورڈ ملتان بجٹ خسارہ ختم کرنے میں کامیاب ہوگیا، جس کی وجہ سے امتحانی فیسوں میں اضافی کے تجویز بھی مسترد کردی گئی۔
بورڈ آف گورنر کا اجلاس چیئرمین بورڈ حافظ قاسم کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں سیکرٹری خرم شہزاد قریشی نے بجٹ پیش کیا۔
دستاویزات کے مطابق اوپنگ بیلس ایک ارب 42 کروڑ 22 لاکھ روپے تھا، جبکہ آمدن کا تخمینہ چار ارب، 6 کروڑ 80 لاکھ روپے لگایا گیا جبکہ اخراجات کا تخمینہ دو ارب 48 کروڑ 46 لاکھ روپے لگا گیا۔
اس طرح جون کے اختتام پر تخمینہ ایک ارب 58 کروڑ 25 لاکھ روپے لگایا گیا، اس طرح بورڈ کو 16 کروڑ 26 لاکھ روپے کی بچت ہوئی۔
اس موقع پر سیکرٹری بورڈ خرم شہزاد نے ہاؤس کو بتایا کہ حکومت کی طرف سے بورڈ کو کوئی گرانٹ ان ایڈ یا سبسڈی نہیں دی جا رہی ہے۔
آمدنی کے ذرائع مختلف امتحانات کے امیدواروں کے داخلہ، رجسٹریشن اور دیگر متفرق فیس وغیرہ ہیں اور بورڈ کے فنڈ کی سرمایہ کاری پر منافع آتا ہے، ہمارے بجٹ کا مقصد یہ ہے کہ ہم آنے والے سال میں اپنی ذمہ داریوں کو اپنے ذرائع کے اندر کیسے منظم کریں گے، موثر مالیاتی انتظام کی وجہ سے ہم نے نہ صرف مالی سال 2023-24 کے خسارے کے بجٹ کے تخمینے یعنی 341 ملین روپے پر قابو پانے میں کامیابی حاصل کی ہے بلکہ مالی سال 2023-24 کے لیے اضافی نظر ثانی شدہ بجٹ بھی حاصل کیا۔
مالی سال 2024-25 کے بجٹ کے تخمینے کا حساب حقیقی طور پر مطالبات اور آمدنی کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے ہم نے اخراجات کو کم کیا اور مہنگائی کو دیکھتے ہوئے فیسوں میں اضافے کی تجویز مسترد کردی، کسی بھی مد میں فیس میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ۔