آل پاکستان ٹینیور ٹریک ایسوسی ایشن کے مزید مطالبات سامنے آگئے
آل پاکستان ٹینیور ٹریک ایسوسی ایشن نے وفاقی حکومت کی جانب سے ٹینیور ٹریک سسٹم کے تحت اساتذہ کی تنخواہوں میں اضافے کے لیے ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری کا خیر مقدم کر تے ہوئے کہا ہے کہ تنخواہوں میں اضافے کو مختلف درجات میں یکساں طور پر نافذ کیا جائے اور اضافے کی شرح کو 2005 میں ٹی ٹی ایس کے نفاذ کے وقت سے جاری اصولوں کے مطابق برقرار رکھا جائے، یہ عمل سیلری سٹرکچر میں انصاف اور مساوات کو یقینی بنائے گا، اور کسی بھی ممکنہ تفاوت یا خامیوں کو روک سکے گا۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹی ٹی ایس اساتذہ حکومت کے مشکور ہیں کہ اس نے ٹی ٹی ایس اساتذہ کی تنخواہوں کے جمود کا مسئلہ حل کرنے کے لیے اقدامات کیے، یہ متوقع اضافہ پاکستان بھر میں ہزاروں اساتذہ اور ان کے خاندانوں کی زندگیوں پر مثبت اثر ڈالے گا مگر فنانس ڈویژن کے جاری کردہ آفس میمورنڈم کے نفاذ اور طویل مدتی استحکام کے حوالے سے کچھ اہم تحفظات ہیں، تنخواہوں میں اضافے کو مختلف درجات میں یکساں طور پر نافذ کیا جائے اور اضافے کی شرح کو 2005 میں ٹی ٹی ایس کے نفاذ کے وقت سے جاری اصولوں کے مطابق برقرار رکھا جائے۔
یہ عمل سیلری سٹرکچر میں انصاف اور مساوات کو یقینی بنائے گا، اور کسی بھی ممکنہ تفاوت یا خامیوں کو روک سکے گا۔
ایسوسی ایشن اس بات پر زور دیتی ہے کہ پاکستان کے تمام اعلیٰ تعلیمی اداروں، بشمول گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر، میں ٹی ٹی ایس اساتذہ کے لیے معیاری تنخواہ کا پیکیج برقرار رکھا جائے۔
ٹی ٹی ایس پیکیج کا تعین کرتے وقت بی پی ایس پیکیج کا ریفرنس یا تو ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے ملازمین کو دیا گیا پیکیج ہونا چاہیے یا پھر کسی وفاقی یونیورسٹی، جیسے قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد، کو دیا گیا پیکیج کے برابر ہو۔
ہم امید کرتے ہیں ہمارے تحفظات کو مدنظر رکھا جائے گا اور تنخواہوں میں اضافے کے نفاذ کو منصفانہ اور مساوی بنایا جائے گا۔