عافیہ ربانی کو کامیاب مجلسی دفاع کے بعد ڈگری ایوارڈ کرنے کی سفارش
ویمن یونیورسٹی ملتان کی پی ایچ ڈی سکالر عافیہ ربانی کو کامیاب مجلسی دفاع کے بعد ڈگری ایوارڈ کرنے کی سفارش کردی گئی۔
ترجمان کے مطابق شعبہ زوالوجی کی پی ایچ ڈی سکالر عافیہ ربانی کا پبلک ڈیفنس متی تل کیمپس میں منعقد ہوا، عافیہ ربانی کے مقالے کا عنوان "سر اور گردن کے کینسر کے مریضوں میں پائیکا جین کے جینیاتی تغیرات کا تجزیہ” تھا ۔
ان کے مقالے کی سپر وائزر ڈاکٹر آسیہ بی بی اور ایکسٹرنل سپروائزر ڈاکٹر ثمینہ اعجاز تھیں۔
اس موقع پر ڈاکٹر عافیہ ربانی کا کہنا تھا کہ کوئی بھی کینسر جو سر اور گردن کے علاقے میں پیدا ہوتا ہے جیسے منہ، گلا، وائس باکس، اور کئی دوسری جگہوں کو سر اور گردن کا کینسر سمجھا جاتا ہے۔
دماغ، آنکھوں، سر کی جلد اور تھائرائیڈ سے متعلق کینسر سر اور گردن کے کینسر کے زمرے میں نہیں آتے، سر اور گردن کے کینسر کی ابتداء سینوس، larynx یا آواز کے خانے، گردن یا گلے، لعاب کے غدود، اور پورے منہ بشمول زبان، مسوڑھوں، گالوں کے اندر اور ہونٹوں سے ہو سکتی ہے۔
یہ کینسر عموما 50 سال کے بعد سامنے آتا ہے اس کی تشخیص مشکل ہوتی ہے، اس مقالے میں اس کینسر ہونے کی وجوہات کا جائزہ لیا گیا ہے کہ یہ مرض جینیاتی تو نہیں ہے۔
اس موقع پر ڈاکٹر آسیہ بی بی کا کہنا تھا کہ کینسر جیسا موذی مرض ہمارے معاشرے میں تیزی سے بڑھ رہا ہے، جس کی وجوہات کوتلاش کرنا ضروری ہے، خوشی ہے کہ ریسرچ کا یہ کام ویمن یونیورسٹی میں بھی جاری ہے، ہماری سکالرز اس مرض کو لیکر جدید تقاضوں کے مطابق ریسرچ کررہی ہیں۔
ڈاکٹر عافیہ کی ریسرچ کے دور رس نتائج سامنے آئیں گے، اور امید کرتی ہوں ںویمن یونیورسٹی اس طرح کی ریسرچ کاسلسلہ جاری رکھے گی۔