زکریا یونیورسٹی : ایل ایل بی تین سالہ پروگرام کے چھ ہزار سے طلباء کی نظریں سپریم کورٹ پر لگ گئیں
زکریا یونیورسٹی کے ایل ایل بی تین سالہ پروگرام کے طلبا کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے، 5 سال ہوگئے ہیں امتحانات نہیں ہوئے، جو ہوئے بھی ہیں ان کے نتائج روک لیے گئے ہیں۔
ایل ایل بی کیس میں سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اکبر کنڈی اور رجسٹرار صہیب راشد معطل ہوئے اور اسی دوران ریٹائرڈ بھی ہوگئے، اس کیس کے بارے میں ایف آئی اے نے اپنی رپورٹ بھی جمع کرادی مگر 2017 اور 18 کے طلباء کے مستقبل سے کالے بادل نہ چھٹ سکے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جو امتحانات ہوئے یونیورسٹی نے اضافی پیسے دیکر پاکستان بار کونسل کے وکلاء سے پیپر چیک کروائے، مگر عدالت کے حکم پر نتائج روک لئے گئے۔
اس وقت پاکستان بار کونسل کا کردار اہمیت اختیار کرگیا ہے جن کا مثبت رویہ ہی ان طلباء کا مستقبل بچا سکے گیں۔
اس بارے میں یونیورسٹی کے ترجمان اور کنٹرولر امتحانات کا کہنا ہے کہ لاء سیکنڈل کی وجہ سے طلباء کے رزلٹ رکے ہوئے ہیں، یہ کیس چونکہ سپریم آف پاکستان میں زیر سماعت ہے اور زکریا یونیورسٹی انتظامیہ نے یہ تمام رزلٹ سپریم کورٹ میں جمع کروائے ہوئے ہیں اس لئے جب تک سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں جاتا یہ نتائج جاری نہیں کیے جاسکتے ۔
رزلٹ جاری کرنے کے لیے سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار ہے۔