اقصیٰ کرن کو پی ایچ ڈی ڈگری دینے کی سفارش
شعبہ انگریزی دی ویمن یونیورسٹی، ملتان کی سکالر اقصیٰ کرن کو کامیاب پی ایچ ڈی ڈیفنس کے بعد ڈگری ایوارڈ کرنے کی سفارش کردی گئی۔
ترجمان کے مطابق شعبہ انگریزی کی سکالر اقصیٰ کرن کا پی ایچ ڈی کا مجلسی دفاع کی تقریب کچہری کیمپس میں منعقد ہوئی، جس کےمقالے کا عنوان ’’تاریخ سے تاریخ تک، قومی بیانیہ کا احیاجنوبی ایشیا کی تقسیم کے بیانیہ کے تناظر میں ‘‘ تھا جبکہ تقریب کی مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ تھیں۔ ان کے مقالے کی سپروائزر ڈاکٹر عصمت شیخ اور ایکسٹرنل سپروائزر ڈاکٹر نوید احمد چودھری تھے۔
اس موقع پر سکالر اقصیٰ کرن نے بتایا کہ 1947 میں ہندوستان اور پاکستان کی تقسیم، جسے تقسیم کے نام سے جانا جاتا ہے، ایک اہم واقعہ تھا جس کی وجہ سے دو نئے ممالک کی تشکیل ہوئی، جمہوریہ ہند اور اسلامی جمہوریہ پاکستان۔
، اس واقعے کی وجہ سے تاریخ کی سب سے بڑی ہجرت ہوئی، جس میں 14 ملین سے زیادہ لوگ بے گھر ہوئے اور ایک اندازے کے مطابق 3 ملین تشدد، بھوک اور بیماری کی وجہ سے ہلاک ہوئےاس واقعہ سے دونوں ممالک کے قومی بیانیے کی تشکیل ہوئی ہے۔
پاکستان کے قیام کا مطالبہ ہندوستان میں مسلم کمیونٹی کی مرکزیت اور مذہبی عقائد، ثقافتی خصائص اور تاریخی روایات کے لحاظ سے اس کی امتیازی حیثیت کے گرد تعمیر کردہ تاریخی بیانیہ پر مبنی تھا، ماضی کی ایک خاص تفہیم، دوسرے لفظوں میں، پاکستان کے تصور کا مرکز تھی۔
نتیجتاً 1947ء میں آزادی کے فوراً بعد نامور مورخین کے ایک گروپ نے مل کر آل پاکستان ہسٹری کانفرنس قائم کی کیونکہ نئی ریاست ایک تاریخی بیانیہ کی شکل دینے کے لیے بے چین تھی جو ایک الگ مسلم شناخت کے لیے دلیل کو مضبوط کر سکے ماسٹر بیانیہ کی شکل جس کی ایک طویل تاریخ ہے جو نوآبادیاتی دور کی ہے اس مقالے میں ان تمام امور کوتنقید نظر سے اکھٹا کیا گیاہے۔
چیئرپرسن شعبہ انگلش ڈاکٹرمیمونہ خان نے خطاب کرتے ہوئےکہ ویمن یونیورسٹی کا شعبہ انگریزی ریسرچ کے میدان میں نئی روایات کو جنم دے رہا ہے، تاریخ سے جڑی حقیقتوں کو بھی آشکار کرنے کےلئے بھی تحقیق ہورہی ہےامید کرتے ہیں۔
ریسرچ کا یہ معیار اور موضوع کا سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رہے گا، اس موقع پر اساتذہ بھی موجود تھیں۔