انسٹیٹیوٹ آف بینکنگ اینڈ فنانس زکریا یونیورسٹی کا سالانہ عشائیہ
بہاولدین زکریا یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ بنکنگ و فناس کی سالانہ تقریب انعامات کا انعقاد کیا گیا۔
اس رنگا رنگ تقریب کی صدارت ڈین فیکلٹی آف کامرس، بنکنگ اینڈ بزنس ایڈمنسٹریشن زکریا یونیورسٹی ملتان پروفیسر ڈاکٹر شوکت ملک نے کی۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں انہون نے کیا کہ انہوں نے انسٹیٹیوٹ آف بینکنگ اینڈ فنانس کو بنانے کے لیے دن رات محنت کی، 50 سٹوڈنٹ سے 12 سال پہلے شروع ہونے والا یہ ادارہ اس وقت ایک ہزار سے زائد سٹوڈنٹس کو بزنس و بینکنگ کی اعلی تعلیم دے رہا ہے، جس میں بزنس کی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید ڈیجیٹل مارکیٹنگ کے کورسز کا بھی آغاز کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے دو مرتبہ بطور ڈین ،ممبر سنڈیکیٹ اور زکریا یونیورسٹی کے ساتھ ساتھ گورنمنٹ اور پرائویٹ کارپوریشنز میں بطور ڈاریکٹر اور اعلی عہدوں پر کام کیا ھے۔
دو یونیورسٹیوں ایمرسن یونیورسٹی ملتان اور یونیورسٹی آف لیہ کے وائس چانسلر کے طور پہ بھی اپنی خدمات سرانجام دے چکے ہیں، اور ان کا بنیادی ڈھانچہ ترتیب دیا۔ لیکن انہوں نے کبھی بھی اصولوں اور قوانین پر سمجھوتہ نہیں کیا دوران ملازمت زکریا یونیورسٹی میں بطور ڈاریکڑ و ڈین 5 مختلف وائس چانسلر کے ساتھ کام کیا لیکن اصولوں پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا اور ملازمت کے تمام عرصہ کے دوران محنت اور ایمانداری سے کام کیا۔
طلباء و طالبات کو بھی انہوں نے نصیحت ہے کہ زندگی میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے کبھی بھی اصولوں پہ سمجھوتہ نہ کریں اور محنت اور ایمانداری کے ساتھ اپنا کام جاری رکھیں، کامیابی آ پ کا مقدر بنے گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے انسٹیٹیوٹ آف بینکنگ اینڈ فنانس زکریا یونیورسٹی کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
تقریب کے مہمان خصوصی وولکا اور ایس ایم فوڈ کے چیئرمین چودھری ذوالفقار علی انجم تھے جبکہ دیگر خصوصی مہمانوں میں چیئرمین محمود گروپ آف انڈسٹریز خواجہ محمد الیاس، برگیڈیئر لیاقت علی پرنسپل نشتر میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر راشد قمر راو، جی ایم عسکری کمرشل بینک راؤ توقیر اقبال سمیت بینکرز شہر کی نمایاں شخصیات صنعت کاروں بزنس کمیونٹی سے متعلقہ افراد اور بیوروکریٹس کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین وولکا اور ایس ایم فوڈز چوہدری ذوالفقار علی انجم کا کہنا تھا کہ پروفیسر ڈاکٹر شوکت ملک کی تعلیم کے شعبے میں خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں اور ان کا شمار ملک کے معروف بزنس سکولز کے پروفیسرز میں ہوتا ہے انہوں نے اس خطے کو اعلیٰ تعلیم یافتہ بزنس گریجویٹس دیے ہیں جو نہ صرف ان کی کمپنی میں کام کر رہے ہیں بلکہ ملکی معروف کمپنیوں میں اعلی عہدوں پر اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔
ذوالفقار انجم کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز معمولی سی نوکری سے شروع کیا اور اس وقت وہ ایکسپورٹس کے حوالے سے پاکستان کے 100 ٹاپ بزنس مینوں کی لسٹ میں 46 نمبر پر ہیں، اور پانچ مختلف انڈسٹریز کے ذریعے 20 ہزار سے زائد لوگوں کو روزگار فراہم کر رہے ہیں۔ اپنی انڈسٹریز کو چلانے کے لیے وہ اب بھی 16 گھنٹے تک مسلسل کام کرتے ہیں۔
ذلفقار انجم کا کہنا تھا کہ پروفیسر ڈاکٹر شوکت ملک سے ان کا رشتہ بھائ پیار ومحبت کا رشتہ ہے پروفیسر ڈاکٹر شوکت ملک نے جب بھی انہیں بلایا ان کو انکار نہیں کر سکا اور مستقبل میں بھی یہ سلسلہ جاری رکھیں گے۔
چیئرمین محمود گروپ آف انڈسٹریز و سابق صدر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز ڈی جی خان خواجہ محمد الیاس کا کہنا تھا کہ انسٹیٹیوٹ آف بینکنگ اینڈ فنانس اس خطے کے لوگوں کو بزنس کی اعلی تعلیم فراہم کر رہا ہے جس میں پروفیسر ڈاکٹر شوکت ملک کا کردار نمایاں ہے، انہوں نے دن رات ایک کر کے یہ پودا تیار کیا ہے اور یہ اب تن آ ور درخت کی صورت اختیار کر گیا ہے۔
جنوبی پنجاب میں بزنس کی اعلی تعلیم کے فراہمی میں انسٹیٹیوٹ اف بینکنگ اینڈ فنانس اور پروفیسر ڈاکٹر شوکت ملک کا کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے اور یہ وہ واحد ادارہ ہے جس نے اعلی تعلیم یافتہ گریجویٹ پیدا کیے ہیں جو ان کی کمپنیوں سمیت ملکی اور غیر ملکی مختلف انڈسٹریز میں اعلیٰ عہدوں پر اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
تقریب سے ڈاکڑ راؤ راشد قمر اور راؤ توقیر نے بھی خطاب کیا اور زکریا یونیورسٹی کے شعبہ IBF اور ڈاکڑ شوکت ملگ کی کارکردگی کو سراہا۔
تقریب میں اعلی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے سٹاف ، بینکنگ اینڈ فائنانس کے ٹیچرز اور طلبا و طالبات میں ایوارڈز تقسیم کیے گئے۔
تقریب میں طلباء نے مختلف ٹیبلوز پیش کیے جس میں پاکستان کی ثقافت کو اجاگر کیا گیا تھا اس میں بلوچ طلبہ کی طرف سے بھی بلوچی رقص کیا گیا ۔
تقریب کا اہتمام ڈاکڑ تسمان پاشا کی زیر نگرانی طلباء کی سوسائٹی نے کیا تھا۔ بلاشبہ یہ زکریا یونورسٹی کی اس سال کی ایک خوبصورت تقریب تھی۔