زکریا یونیورسٹی کے داخلہ کرنے کی حدود میں توسیع ، پنجاب بھر کے طلباء کو انرول کرسکے گی
بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان سینٹ کا بارہواں اجلاس گورنر پنجاب و چانسلر محمد بلیغ الرحمن کی زیر صدارت منعقد ہوا، اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی سمیت تمام ڈینز حضرات ، ڈائریکٹرز و چیئرمین شعبہ جات اور ممبران سینڈیکیٹ نے بطور ممبر شرکت کی۔
اجلاس میں رجسٹرار محمد زبیر احمد خان نے سیکرٹری اجلاس کے فرائض سر انجام دیے۔
اجلاس میں متفقہ طور پر بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کو پنجاب بھر کی حدود میں الحاق شدہ کالجوں میں داخلے کرنے کی اجازت دی گئی، جبکہ اس سے پہلے بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان صرف ڈیرہ غازی خان ڈویژن اور ملتان کی حد تک داخلے کرنے کی مجاز تھی۔
اجلاس میں ایڈمشن پالیسی 2023 کو نافذ العمل کرنے کے لیے مشروط اجازت دی گئی، اور چانسلر نے ہدایت کی کہ ایڈمشن پالیسی داخلوں کے تناسب کو واضح کیاجائے اور تفصیلات کو بھی تفصیل کے ساتھ بیان کیاجائے۔
اے اور او لیول کے طلباء کو داخلے دینے کے ساتھ ساتھ ایڈمشن پالیسی کے لیے سینڈیکیٹ سے منظوری لینا بھی لازمی ہوگا ۔
اجلاس میں شعبہ کامرس میں میزان سنٹر فار اسلامک فنانس سنٹر قائم کرنے کی منظوری دی گئی، تاہم گورنر پنجاب نے اس سنٹر کو فوری آپریشنل کرنے کے ساتھ ساتھ اس سنٹر کے حوالے سے ایک بار پھر سے نظر ثانی کرکے معاملات کو حتمی شکل دی جائے ، اور کوشش کی جائے کہ میزان بینک یونیورسٹی میں سنٹر بنانے کے حوالے سے مزید فنڈنگ بھی کرے۔
اجلاس میں شعبہ اردو میں ایک نئے سنٹر کو قائم کرنے کے حوالے سے معاملے کو ملتوی کردیا گیا ، اور سینڈیکیٹ سے پہلے منظوری لینے کی ہدایات کی گئیں۔
جبکہ یونیورسٹی میں قرآن فورم قائم کرنے کے حوالے سے بھی پہلے اس معاملے کی سینڈیکیٹ سے منظوری لازمی قرار دی گئی۔
اجلاس میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کے فنڈز سے قائم کیے جانے والے صوفی ازم ڈیپارٹمنٹ کی تعمیر کو جلد از جلد مکمل کرنے کی بھی اجازت دی گئی، اور اس معاملے کو بھی سینڈیکیٹ کی منظوری سے مشروط کردیاگیا ۔
اجلاس میں گریڈ ایک سے 19 تک کے ملازمین ڈسپیرٹی الاؤنس دینے کے حوالے سے چانسلر و گورنر پنجاب نے یونیورسٹی اور شعبہ فنانس پنجاب کو مل کر اس پر ورکنگ کرنے کی ہدایات جاری کیں۔
اجلاس میں گیارہویں سینٹ اجلاس کے منٹس کی بھی باقاعدہ منظوری دینے کی اجازت دی گئی۔
اجلاس میں ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں لاء کالجز کی انتظامیہ کی جانب سے نظر ثانی کی اپیل پر تفصیلی بحث و مباحثہ کیاگیا، اور متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیاگیا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے حتمی فیصلہ آنے تک اس معاملہ پر کسی بھی طور پر کوئی گفت و شنید نہیں کی جائے گی، کیونکہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے، لہذا اس معاملہ کو اجلاس سے ڈراپ کیاجاتا ہے۔
اجلاس میں ممبران کی جانب سے اہم مسائل کی جانب متوجہ کرنے کے لیے دی جانے والی تجاویز کو گورنر پنجاب نے بے حد سراہا، اور ان کے حل کے لیے اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔