زکریا یونیورسٹی : 90 کروڑ روپے خسارے کے بجٹ کی مشروط منظوری، فیسوں میں اضافہ کردیا
زکریا یونیورسٹی کی فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز منعقد ہوا جو رات گئے تک جاری رہا، اجلاس کی صدارت وائس چانسلر ڈاکٹر زبیر اقبال غوری نے کی اجلاس میں خزانہ دار صفدر خان لنگاہ نے بجٹ سفارشات پیش کیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چھ ماہ کی تاخیر سے پیش کئے جانے والے بجٹ کا خسارہ 90 کروڑ تک جا پہنچا جس پر ہاوس نے اس خسارے کو کم کرکے کل بجٹ کا 10 فیصد لانے کا کہا اور وائس چانسلر کا اختیار دیاگیا کہ خسارہ کم کرکے بجٹ کی منظوری دے سکیں گے۔
اجلاس میں فیسوں میں اضافہ کرنے کی منظوری دی گئی، تمام سائنس اور مینجمنٹ سائنسز کے مضامین کی فیسوں میں 5 سے لیکر 10فیصد تک اضافے کی منظوری دی گئی ، یونیورسٹی میں زیر تعمیر ایچ ای سی کے ہاکی گراؤنڈ پراجیکٹ کی منظوری دی گئی جس کی وجہ سے یونیورسٹی کو 3 کروڑ کا اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔
قبل ازیں جون میں تیار کردہ بجٹ کے مطابق رواں مالی سال میں زکریا یونیورسٹی کو 48کروڑ سے زائد کا خسارا برداشت کرنا پڑۓ گا، اس اس مالی سال میں آمدنہ کاتخمینہ 6ارب69کروڑ35لاکھ روپے لگایا گیاتھا ،اوپنگ بیلنس چھ کروڑ 26لاکھ روپے رہا، سیلف سپورٹنگ پروگرام کی مد میں 21کروڑ 43لاکھ روپے آمدن متوقع ہے ،ایچ ای سی کی طرف سے ایک ارب 71کروڑ روپے جبکہ پنجاب گورنمنٹ کی طرف سے 42کروڑ 25لاکھ روپے کی گرانٹ متوقع ہے ، فیس کی مد میں ایک ارب 89کروڑ روپے کی آمدن متوقع ہے سلف سپورٹنگ پروگرام سے یونیورسٹی کو 36کروڑ 92لاکھ روپے آمدن ہوگی،ہاسٹل فیس کی مد میں 25کروڑ40لاکھ روپے کی آمدن ہوگی۔
ایوننگ پروگرام سے 73کروڑ 73لاکھ روپے کی آمدن متوقع ہے سرمایہ کاری سے 51کروڑ 19لاکھ کی آمدن متوقع ہے، اس طرح یونیورسٹی کی آمدنی کا تخمینہ 6ارب 69کروڑ35لاکھ روپے لگایا گیاہے جبکہ اخراجات کی مد میں تنخواہوں اور الاونس کی مد میں 3ارب 58کروڑ10لاکھ روپے رکھے گئے ہیں، تنخواہوں میں اضافے کے لئے 49کروڑ 14لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔
متفرق اخراجات کے لئے دو ارب 26کروڑ50لاکھ روپے رکھے گئے ہیں جبکہ ایس ایس ای اخراجات کے لئے 84کروڑ36لاکھ روپے رکھے گئے ہیں اس طرح اخراجات کاتخمینہ سات ارب 18کروڑ روپے لگایاگیا ہے۔
تاہم چھ ماہ کی تاخیر سے بجٹ پیش کرنے کی وجہ سے بجٹ خسارا بڑھ 90 کروڑ ہوگیا ہے، جس کو اب کم کیا جائے گا ۔
واضح رہے اس سے قبل سابق قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر محمود علی شاہ نے عارضی طور پر مشروط بجٹ منظور کیا تھا، جس میں تنخواہیں اور پنشن کی ادائیگی کی منظوری دی گئی تھی، ایک بار پھر بجٹ کو مشروط طور پر منظور کیاگیا ہے ۔