زکریا یونیورسٹی کے مفرور اساتذہ کے گرد گھیرا تنگ
زکریا یونیورسٹی کے ایسے اساتذہ کا انکشاف ہوا ہےجو پی ایچ ڈی کرنے گئے اور واپس نا آئے ، اور کچھ ایسے ہیں جو ڈیوٹی سے بغیر بتائے تاحال غائب ہیں ، جن کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کا فیصلہ کیاگیا ہے اور ان کے خلاف کارروائی کا آغاز کرنے کےلئے حتمی منظوری لینے کےلئے کیس سینڈیکیٹ میں ارسال کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق شعبہ اکنامکس سدرہ اقبال جن کا پی ایچ ڈی 2021 میں مکمل ہوگیا تھا ، معاہدے کے تحت زکریا یونیورسٹی میں ان کو 5سال یونیورسٹی میں پڑھانا تھا مگر وہ 26 جون 2021سے ڈیوٹی سے غائب ہیں ۔
ڈاکٹر صائمہ خان کھوسہ شماریات پر بھی الزام ہے کہ انہوں نے معاہدہ توڑا ، اور دو اکتوبر2022سے ڈیوٹی سے غائب ہیں ۔
ذوالفقار علی پی ایچ ڈی کرنے گئے اور تاحال غائب ہیں واپس نہیں آئے ، مرزا احسن بیگ باٹنی کو شوکاز جاری کیاگیا تھا ان کو پرسنل ہیرنگ کےلئے طلب کیا گیا ہے،ٹیلی کمیونیکیشن کے مدثر رحیم 25اکتوبر 2021 سے ڈیوٹی سے غائب ہیں ۔
ڈاکٹر احمد تمثال لیکچرر آئی بی ایف بھی ڈیوٹی سے غائب ہیں، صوبیہ ریاض یکم نومبر2022 سے ڈیوٹی پر حاضر نہیں ہوئیں، ڈاکٹر فیصل بیگ بھی ڈیوٹی سے غائب ہیں ، جبکہ پیڈا ایکٹ کے تحت کاروائی کرتے ہوئے شوکاز نوٹس والے دو اساتذہ کو ذاتی شنوائی کا موقع بھی دیاگیا ہے، جن میں سول سائنسز کے بشریٰ مقدس اور بائیو سائنس کے ظفر اقبال شامل ہیں ۔