Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

زکریا یونیورسٹی چوری سکینڈل؛ گرفتار خاندان نے دو وارداتیں تسلیم کرلیں، مزید کے لئے تفتیش جاری

زکریا یونیورسٹی میں چوری کی وارداتوں میں ملوث گرفتار خاندان نے وارداتوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا۔

یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی: بی زیڈ یو ہاؤسنگ کالونی کے اساتذہ و افسران کے گھروں میں چوریاں کرنے والا گروہ پکڑا گیا

پولیس ذرائع کے مطابق راجہ شہزاد یوسف کی اہلیہ چوریاں کرنے میں ملوث تھی، اس نے دو وارداتوں جن میں ڈاکٹر ریحانہ اور ڈاکٹر آصف یاسین شامل ہیں کا اعتراف کیا ہے، خاتون نے سونا فروخت والی دکان کی بھی نشاہدہی کی ہے، تاہم پولیس ریکوری کرانے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے۔

دوسری طرف اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن (اے ایس اے ) جامعہ زکریا نے یونیوورسٹی کے رہایشی علاقوں میں ہونے والی چوریوں میں ملوث گروہ کے تمام ارکان کی گرفتاری کا مطالبہ کردیا، اے ایس اے اس بات پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا کہ گروہ میں شامل ایک یونیورسٹی ملازم اور اس کی فیملی جو کہ گرفتار ہے اس کو چھڑانے کے لیے یونیورسٹی کے چند عناصر متحرک ہیں۔

اے ایس اے جامعہ زکریا کے صدر ڈاکٹر عبد الستار ملک نے کہا کہ یونیورسٹی کے اندر رہائش پذیر اساتذہ، آفیسرز اور ملازمین کے گھروں میں یکے بعد دیگرے چوری کی درجنوں وارداتیں ہوئیں۔ نومبر 2023 میں یونیورسٹی میں واقع میرے گھر میں بھی چوری کی واردات ہوئی اور میں نے اس موقع پر تفتیشی افسران کو اس بارے میں واضح اشارے دیے تھے کہ چوری میں ایک بچہ بھی بظاہر ملوث ہے۔

کچھ عرصہ پہلے اسی طرح کی ایک وارداتوں کے دوران گھروں پر لگائے گئے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے چوری میں ملوث ایک عورت اور ایک بچے کے بارے میں نشاندہی ہوئی اور آخر کار آج سے تین دن پہلے یونیورسٹی انتظامیہ، پولیس اور دیگر تفتیشی ایجنسیوں کے مشترکہ کاروائی کے نتیجے میں واضح ثبوتوں کی بنیاد پر مین سٹاف کالونی کی ڈی کیٹگری کے ایک گھر سے یونیورسٹی کے ایک ملازم، اس کی بیوی اور ایک بچے کو گرفتار کر لیا گیا۔

یقیناً اس گینگ کی گرفتاری یونیورسٹی میں رہائش پذیر تمام افراد کے لیے ایک اطمینان کا باعث ہے، لیکن یہ بات بھی واضح ہے کہ جس پلاننگ کے تحت یہ تمام چوری کی وارداتیں ہوئیں اس میں کہیں نہ کہیں گرفتار لوگوں کے علاوہ بھی کچھ لوگ شامل ہیں، بجائے یہ کہ اس معاملے کی مکمل تحقیقات ہوں، یونیورسٹی کے ہی چند عناصر اس گینگ کے لوگوں کو چھڑوانے کے لیے سرگرم عمل ہیں اور روزانہ جتھوں کی صورت میں پولیس سٹیشن پہنچ جاتے ہیں۔

ہمارا یہ مطالبہ ہے کہ ایسے تمام عناصر جو اس گھناؤنے جرم میں براہ راست یا بالواسطہ ملوث ہیں تمام لوگوں کو بے نقاب کیا جائے اور وہ تمام لوگ جو اس گینگ کو چھڑوانے کے لیے سرگرم عمل ہیں ان کے خلاف بھی اعانت جرم کے تحت مقدمات کا اندراج کیا جائے، چونکہ تمام چوریوں کا طریقہ کار ایک رہا ہے تو یہ بات واضح ہے کہ یہ گینگ صرف ایک دو چوریوں میں ملوث نہیں ہے بلکہ ان سے تمام چوریوں میں ہونے والے نقصان کی ریکوری کی جائے اور تمام لوگوں کے نقصان کا ازالہ کیا جائے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button