"ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور آرٹیفیشل انٹیلجنشیا کے دور میں کیرئر کی ترقی”، ویمن یونیورسٹی میں سیمینار
ویمن یونیورسٹی ملتان کے کیرئیر ڈویلپمنٹ سنٹر اینڈ ایلو مینائی افیئر کے زیر اہتمام ٹیکنالوجی اور آرٹیفیشل انٹیلجنشیا بارے سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔
ترجمان کے مطابق اس سیمینار کا عنوان ’’ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور آرٹیفیشل انٹیلجنشیا کے دور میں کیرئر کی ترقی‘‘رکھا گیا، جس کی مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ تھیں۔
انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جدت اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز پاکستان کیلئے ترقی اور خوشحالی کی نئی راہیں کھول سکتی ہیں، ملک میں انفارمیشن ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے شعبے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔
پاکستان کی معاشی ترقی ملک میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ترقی سے منسلک ہے، پاکستان دنیا کی دوسری سب سے بڑی فری لانس مارکیٹ بن چکا ہے، مالیاتی لین دین کو بہتر بنانے سے ملکی معیشت کو مزید فروغ مل سکتا ہے، نوجوانوں کو آئی ٹی کی تعلیم اور تکنیکی مہارت کی طرف راغب کرنے کے ساتھ ساتھ طلباء کو مصنوعی ذہانت سے لیس کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کے چیلنجز اور صلاحیت کو مستقبل میں ملازمت کے مواقع کے لیے سنجیدگی سے لیا جا سکتا ہے۔
اس موقع پر سپیکر سید احسن ( چیرمین اسپرے پاکستان) نے طالبات پر زور دیا کہ وہ آن لائن کاروبار میں ترقی کے لئے ڈیجیٹل مارکیٹنگ سکلز کے ذریعے اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کریں، انہوں نے طالبات کو فری لانسنگ کیریئر کی ترقی کی مختلف مثالوں سے آگاہ کیا۔
کیئریر ڈویلپمنٹ سنٹر کی سربراہ ڈاکٹر صدف محمود کا کہنا تھا کہ ملکی ترقی کے لئے ہر شعبہ کو آئی ٹی سے منسلک کرنا پڑے گا، دنیا میں آئی ٹی تیزی سے ترقی کر رہی ہے، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سائبر سکیورٹی ماہرین کو تیار کرنے کی ضرورت ہے، آئی ٹی کے شعبہ میں خواتین کے لئے بھی مواقع پیدا کئے جائیں ۔
پاکستان کی اقتصادی ترقی میں سٹارٹ اپس کے اہم کردار کے بارے میں انہوں نے طالبات کو کہا کہ وہ انٹرپرنیورشپ کو اپنائیں اور گریجویشن کے بعد وہ ایک مضبوط سٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو فروغ دینے کے لیے انکوبیشن سینٹر کی جانب جائیں، اور صلاحیتوں کو بڑھانے اور صنعت کی کامیابی کے لیے اہم مسائل حل کرنے کی مہارتوں کو فروغ دیں۔
اس موقع پر اساتذہ اور طالبات بھی موجود تھیں۔