پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے ملتان کے دوست دشمن اکھٹے کردئے
ملتان کے رجسڑڈ کلبوں پر مشتمل فینڈز گروپ کی ایک تقریب زیر صدارت سہیل اختر خان سابق سیکرٹری ملتان ڈسڑکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن سرپرست فرینڈز گروپ منعقد ہوئی۔
جس میں فرینڈز کلب کے ارسلان خان، القاسم کلب کے محمد سلیم تونسوی، عبدالحفیظ میموریل کے رانا عبدالروف، طارق کلب کے محمد علی قریشی، نیو ینگسٹر کے اطہر اقبال ، خان سپورٹس کے ذیشان خان، ہما میموریل کے جمشید نواز، القادر کلب کے عبدالمالک قریشی ، فالکن کلب کے ریحان غنی، اولمپیاء کے رضا علی زیدی، علی جمخانہ کے ناصر خان، کمبائینڈ کلب کے محمد زاہد، گلگشت گرین اینڈ وائٹ کے محمد عمیر، خداداد جمخانہ کے ارشاد سونی۔بولان کے جاوید اقبال۔انصاف کلب کے عامر انور قریشی۔پینتھر شجاعباد کے رفیق بھیا ۔پاک الیون کے مرزا فہد ۔اصغربھٹی۔ناصر قریشی نے شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سہیل اختر خان نے کہا کہ 2019 کے آئین نے پاکستان میں کرکٹ کو مفلوج کردیا تھا۔
کڑوروں کی آبادی والے ملک میں کرکٹرز کے لیے روزگار کے دروازے بند کردیے گئے تھے۔کرکٹ چند مخصوص لوگوں کے مختص ہوگئی تھی۔
نجم سیٹھی کے آنے اور 2014 کا آئین بحال ہونے سے کرکٹرز نے سکھ کا سانس لیا ہے۔
کھلاڑیوں پر روزگار کے دروازے پھر سے کھل جائیں گے۔جس کا فائدہ یہ ہوگا کہ پاکستان میں کرکٹ کو پھر سے فروغ حاصل ہوگا۔کلب کرکٹ کی اہمیت بحال ہوگئی اور بہترین کھلاڑی سامنے آئیں گے۔پہلے بھی ملتان میں کرکٹ کے فروغ کے لیے کام کرتے رہیں ہیں جب کہ مستقبل میں بھی اسی طرح کام کرتے رہیں گے۔
اس موقع پر تمام شرکاء نے ان کو کرکٹ کی بہتری کے لیے اپنے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
تقریب کے آخر میں 2014 کے آئین کی بحالی کی خوشی میں شرکاء کو ظہرانہ دیا گیا۔