ٹیوٹا کے چیئرمین نے ہڑتال پر جانے والے عملے کے خلاف کارروائی شروع کردی، فہرست کی تیاری
ٹیوٹا چیئرمین کی طرف سے ٹیوٹا سٹاف یونین پرپابندی کے بعد ہڑتالی ملازمین کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
جس کےلئےتمام اداروں کے سربراہوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ چیئرمین کے مراسلے کوتمام ملازمین تک پہنچادیں جس میں کہاگیاہے غیر حاضر عملے کی فہرستیں بنائیں، جودھرنے پر ہیں یا گھر پر بیٹھےہیں، ان تمام سٹاف ممبران کو جو ابھی تک لاہور یا گھر پر "دھرنا” میں بیٹھے ہیں، ان کو مطلع کریں کہ وہ کل اپنے متعلقہ کالجوں میں رپورٹ کریں تاکہ ان کے خلاف کسی بھی سخت کارروائی سے بچا جا سکے۔
اگر ڈیوٹی پر آجاتے ہیں تو ان کے خلاف سابقہ خلاف ورزیوں پر کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔
عدم تعمیل کی صورت میں کل صبح 10 بجے تک معطلی کے احکامات جاری کیے جائیں گے۔
وہ تمام لوگ جو اب تک ٹرانسفر ہو چکے ہیں، فوری طور پر اپنی نئی جگہوں پر جوائن کر لیں۔ مناسب تعمیل کے بعد، اتھارٹی کو ان کی درخواست پر انہیں واپس ان کے پچھلے اسٹیشنوں پر منتقل کیا جا سکتا ہے۔
حاضری کی شیٹ میں پتے کا کوئی کالم نہیں ہونا چاہیے۔ صرف حاضر اور غائب کالم ہونا چاہیے۔ 14 سکیل تک، پرنسپل کو معطلی کے احکامات جاری کرنے اختیارات ہیں اور پی ای ڈی اے کی کارروائی کے لیے سب کچھ تیار کرنا چاہیے۔
سکیل 17 اور اس سے اوپر کے لیے، معطلی اور پی ای ڈی اے کی کارروائی کے لیے سفارشات بھیجی جائیں ۔
دوسری طرف اعلیٰ حکام کی طرف سےکارروائیوں کےآغاز کے بعد ٹیوٹا اداروں میں تعلیمی سرگرمیاں شروع ہوگئیں، طلبا وطالبات کی اسمبلی بھی کرائی گئی، جبکہ اساتذہ کوباقاعدہ کلاسز لینے کی ہدایت کی گئی
جبکہ تعلیمی حلقوں کیطر ف سے احتجاج پر اکسانےوالے والے تعلیمی اداروں کےسربراہوں خلاف کارروائی کا مطالبہ سامنے آیاہے، جس میں کہاگیا ہے کہ آڈیواور ویڈیو شواہد کی روشنی میں یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ اس ہڑتال کے پیچھے تعلیمی اداروں کے سربراہ تھے، جنہوں نے فنڈنگ کی اور ملازمین کودھرنے کےلئے تیار کیا، اور اس بات کی یقین دہانی کرائی کے ان کے خلا ف کارروائی نہیں کی جائےگی ۔
حاضری رجسٹرڈ میں ان کی غیر حاضری کےبجائے آن سٹرائیک لکھا گیا، ایسے سربراہوں کے خلاف فوری ایکشن لیاجائے اور پیڈاایکٹ تحت کارروائی کی جائے۔