کپاس کی بحالی، زرعی یونیورسٹی میں اہم بیٹھک
ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں کپاس کی بحالی کے حوالے سے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف علی (تمغہ امتیاز) کی سربراہی میں میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔
جس میں کپاس کی بحالی کے بارے میں سفارشات کا جائزہ لیا گیا۔
کمیٹی نے کپاس کو درپیش مسائل کی لسٹ بنائی، اور اس کے بعد باہم مشاورت سے شارٹ ٹرم، میڈیم ٹرم اور لانگ ٹرم پالیسی کا تعین کیا گیا۔
پروفیسر ڈاکٹر عرفان احمد بیگ ڈین سوشل سائنسز نے سروے کا رزلٹ شیئر کیا، جس میں اگیتی کاشت کپاس اور پحھیتی کپاس میں پیداوار تقریبا آدھی آئی، یعنی اگتی کاشتہ کپاس منافع کے لحاظ سے بہتر رہی جبکہ اخراجات میں کوئی زیادہ فرق نہیں آیا۔
اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر آصف علی نے کہا کہ نیوٹریشن مینیجمنٹ سٹریٹجی،پانی کی فراہمی،سولر سسٹم پر حکومتی اقدامات اور کپاس کے بیج کی بروقت فراہمی،کپاس کا پنجاب میں رقبہ بڑھانے کے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
اس پر تمام کمیٹی نے اتفاق کیا۔مزید سفارشات میں کہا گیا کہ کپاس 4 ملین ایکڑ پر ٹارگٹ کرنی چاہیے، اور اس کے مطابق اقدامات کیے جائیں۔کپاس کی کاشت کے لیے فروری سے کمپین شروع کر دی جائے۔
موسمیاتی تبدیلیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے کپاس کی پیداواری ٹیکنالوجی اور اس پر عملدرآمد ضروری ہے۔
لانگ ٹرم کلائنٹ سمارٹ ایگریکلچر جس میں تحقیق اور پالیسی سپورٹ پر فوکس کیا جائے۔
اس نئی ٹیکنالوجی جس سے قوت مدافعت رکھنے والی ورائیٹیوں کی منظوری،انٹرنشپ پروگرام جس میں فریش زرعی گریجویٹ کو محکمہ زراعت توسیع کے ساتھ لگایا جائے تاکہ زمینداروں کی بہتر رہنمائی کی جا سکے۔
اس موقع پر چیف ایگزیکٹو پارب ڈاکٹر عابد، میڈم رابعہ سلطان، ڈاکٹر انجم علی بٹر ڈی جی ایگریکلچر ایکسٹینشن پنجاب،بلال اسرائیل آن لائن جبکہ پروفیسر ڈاکٹر شفقت سعید،ڈاکٹر صغیر احمد،آصف مجید،ڈاکٹر حیدر کرار، ڈاکٹر اقبال بندیشہ،سہیل ہرل،ڈاکٹر نوید افضل،ڈاکٹر بن یامین رانا موجود تھے۔