زکریا یونیورسٹی ؛ شعبہ مکینیکل انجینئرنگ میں ڈی ایس اے اور انچارج امتحانات کی بادشاہی
زکریا یونیورسٹی شعبہ مکینیکل انجینئرنگ میں برسوں سے تعینات ڈی ایس اے اور انچارج امتحانات کے سامنے چیئرمین بے بس ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی کے شعبہ مکینیکل انجینئرنگ کے ٹیچر کا فراڈ، لیپ ٹاپ من پسند طالبعلم کو دے دیا
تفصیل کے مطابق زکریا یونیورسٹی کا شعبہ مکینیکل انجینئرنگ اس وقت بے ضابطگیوں گڑھ بن چکا ہے، جس کی وجہ برسوں سے تعینات ڈی ایس اے اور انچارج امتحانات ہیں، جن کو کوئی بھی چیئرمین نہیں ہٹا سکا، حالیہ لیپ ٹاپ سکینڈل میں بھی ڈی ایس اے ملوث ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق چیئرمین ڈاکٹر شازیہ نور ، ڈاکٹر فرح ارسلان صدیقی اور اب ڈاکٹر طاہر قریشی کے دور میں بھی یہ دونوں افراد شکایات کے باوجود اپنی سیٹوں پر براجمان ہیں۔
حیرت انگیز طور پر چیئرمین تبدیل ہورہے ہیں، مگر یہ دونوں اپنی اسائمنٹ پر کام کررہے ہیں، اور ہر آنے والے چیئرمین کے ساتھ "فٹ” ہو جاتے ہیں، ان دونوں پر امتحانات میں بے ضابطگیوں کی شکایات ہیں جو یونیورسٹی کی اساتذہ تنظیموں کے دباؤ پر دبا لی جاتی ہیں، جس کی وجہ سے آج تک ان کے خلاف کارروائی نہیں ہوسکی ہے۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ لیپ ٹاپ سکیم کے کیس میں بھی ڈی ایس اے نے جو جواب دیا ہے اس نے سب کو چکرا رکھ دیا ہے، ایچ ای سی سے واضح طور پر جواب آیا ہے کہ میرٹ لسٹ کی تیاری شعبہ کی ذمے داری ہے، جو نام ارسال کئے گئےان کی منظوری دی گئی۔
جبکہ شعبہ کے ڈی ایس اے کا کہنا ہے کہ "وہ خود حیران ہیں کہ اس امیدوار کا نام فہرست سے کیسے نکل گیا ، ان کو کچھ معلوم نہیں، اس لئے وہ ذمے دار نہیں ہیں” ۔
جس پر طالبہ نے اعلیٰ حکام سے فوری ایکشن لینے کی اپیل کی ہے، اور گورنر پنجاب چانسلر سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کو حق دلایا جائے ۔