ویمن یونیورسٹی ملتان : ملکی معاشی استحکام کے لیے حکمت عملی، سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں سیمینار
دی ویمن یونیورسٹی ملتان میں شعبہ علوم اسلامیہ و شعبہ عربی نے ڈائریکٹر سٹوڈنٹس افیئرز کے تعاون سے میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سلسلے میں ایک روزہ سیمینار بعنوان "ملکی معاشی استحکام کے لیے حکمت عملی،سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں”منعقد کرایا۔
جس کی صدارت وائس چانسلر اور چیئرپرسن شعبہ علوم اسلامیہ و شعبہ عربی پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ نے کی، سیمینار میں دیگر شعبہ جات سے چیئر پرسن اور اساتذہ نے بھی شرکت کی۔
مقررین میں پروفیسر ڈاکٹر سعید الرحمن: چیئرمین شعبہ علوم اسلامیہ، انسٹیٹیوٹ آف سدرن پنجاب، ملتان, پروفیسر ڈاکٹر عبدالقدوس صہیب:ڈائریکٹر اسلامک ریسرچ انسٹیٹیوٹ، بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان اور ڈاکٹر رشید احمد چوہدری اسسٹنٹ پروفیسر ایگریکلچر یونیورسٹی ملتان شامل تھے۔
نظامت کے فرائض ڈاکٹر صبیحہ عبدالقدوس(لیکچرار شعبہ علوم اسلامیہ) نے انجام دئیے۔
پروگرام کا آغاز قاریہ آمنہ شاد صاحبہ کی خوش الحان تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ مس انسہ خان (لیکچرار شعبہ علوم اسلامیہ) نے نبی اقدس کی شان میں گلہائے عقیدت پیش کئے۔
موضوع کے لحاظ سے بات کرتے ہوئے پہلے مقرر ڈاکٹر رشید احمد چوہدری صاحب نے فرمایا معاشرے میں معاشی وحدانیت ہونی چاہئیے یعنی جس قسم کا طرز زندگی حکمران اپنے لئے چاہتا اور پسند کرتا ہو، اسے عوام کے لئے بھی اسی معیار زندگی کا انتظام کرنا چاہئیے۔
نیز معیشت کے کسی ایک پہلو پر زور نہ دیا جائے بلکہ زراعت، صنعت، کاروبار اور ہر میدان میں لوگوں کو کام کرنا چاہیئے تاکہ زندگی کی تمام ضروریات پوری کی جا سکیں اور معاشرے میں اعتدال اور توازن قائم رہے۔
پروفیسر ڈاکٹر عبدالقدوس صہیب نے معیشت کو معاشرت سے مربوط کرتے ہوئے انفرادی و اجتماعی اصلاح پر زور دیا۔ انفرادی جدو جہد، صبح خیزی، پابندئ وقت، معاشی عدل اور باہمی اعتماد وغیرہ جیسے اوصاف اپنانے پر زور دیا اور معیشت کے اسلامی اصولوں کو معاشرے کی حقیقی فلاح کاضامن قرار دیا۔
پروفیسر ڈاکٹر سعید الرحمن نے موجودہ معاشی بحران کے خاتمے کے لئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی معاشی حکمت عملی کے اطلاقی پہلو بیان کئے اور ہر معاملے بالخصوص معاشیات کے شعبہ میں منصوبہ بندی کی اہمیت پر سیر حاصل گفتگو کی۔
پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ نے اپنے صدارتی خطبے میں کہا کہ امانت، صداقت اور دیانت جیسے اوصاف نہ صرف معاشی ترقی کیلئے اہم ہیں بلکہ تعلیمی و تدریسی میدان میں بھی طلباء اور اساتذہ کے لئے بھی نہایت ضروری ہیں۔