زکریا یونیورسٹی میں بجلی کی ریڈنگ دو شعبوں میں بانٹ دی گئی
زکریا یونیورسٹی میں بجلی کی کمرشل ریڈنگ کی ذمے داری سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کو دے دی گئی، الیکٹریشن کے تبادلے بھی کردئےگئے ۔
چوری والے گھر شعبہ منٹی نینس دیکھتا رہے گا۔
تفصیل کے مطابق زکریا یونیورسٹی میں بجلی چوری روکنے اور ریکوری کے نئے تجربے جاری ہیں، مگر بااثر افراد کے خلاف کوئی اقدام کرنے کو تیار نہیں ۔
گزشتہ روز ایک بار پھر پراجیکٹ ڈائریکٹر منٹی نینس کی ایڈوائس پر بجلی کی کمرشل ریڈنگ ، بلنگ اور ریکوری شعبہ سٹیٹ مینجمنٹ کو دے دی گئی، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیاگیا ۔
جب ریڈنگ کےلئے دو الیکٹریشن بھی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کو دے دئے گئے ہیں۔
مراسلے کے مطابق اعجاز حسین کو سٹیٹ سے منٹی نینس ، جبکہ صہیب ایاز اور رانا دلشاد کو منٹی نینس سے سٹیٹ تبادلہ کردیا گیا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے قبل ڈپٹی رجسٹرار سٹیٹ کا میڑ ریڈر سے جھگڑا ہوگیا تھا، جس کے بعد یہ تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
دوسری طرف یونیورسٹی میں بجلی چوری کا اصل گڑھ ایمپلائز افسر اور ٹیچر کالونی ہے جس کی ریڈنگ کی ذمے داری بددستور شعبہ منٹی نینس کے پاس رہے گی، جس کی وجہ سے بجلی چوری پر کنٹرول کرنا ممکن ہیں ۔
بااثرافراد کے خلاف اور درست ریڈنگ نہ ہونے کی وجہ سے یونیورسٹی کا بجلی کا بل روز بروز بڑھتا جارہا ہے ۔