ویمن یونیورسٹی کے اسسٹنٹ رجسٹرار کے خلاف درخواست بوگس قرار، انٹی کرپشن حکام کا بڑا قدم
ویمن یونیورسٹی کے اسسٹنٹ رجسٹرار کے خلاف دی گئی درخواست بوگس قرار دے کر داخل دفتر کردی گئی۔
تفصیل کے مطابق ویمن یونیورسٹی کے اسسٹنٹ رجسٹرار محمد کامران بھٹہ کے خلاف بینش سلیم نامی خاتون نے درخواست دی تھی کہ کامران بھٹہ نے نوکری دلوانے کے عوض 10لاکھ روپے طلب کیے تھے، جس میں سے ایک لاکھ روپے گواہان کے روبرو ادا کردئیے تھے مگر نوکری نہیں لگوائی گئی، اس لئے اس کے خلاف کارروائی کی جائے، اور رقم دلوائی جائے۔
جس پر انٹی کرپشن حکام نے انکوائری شروع کی، مگر درخواست دہندہ اس بابت کوئی ثبوت پیش نہ کرسکی، اور بعد ازاں کیس کی پیروی بھی نہیں کی ۔
جس پر محکمہ انٹی کرپشن نے درخواست کو بوگس قرار دے کر داخل دفتر کردی، جبکہ اسسٹنٹ رجسٹرار کامران بھٹہ نے بینش سلیم کے خلاف ڈی جی انٹی کرپشن کو درخواست دےدی ہے کہ اس نے جھوٹی درخواست دےکر کردار کشی کرنے کی کوشش کی ہے، اس کے خلاف ایف آئی آر درج کیجائے، جبکہ انہوں نے بینش سلیم کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ بھی کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔