جی ایم پی ٹی وی ہراسمنٹ کے الزامات میں معطل کردئیے گئے
پی ٹی وی ملتان کے جی ایم کو ہراسمنٹ کے الزامات پر معطل کردیا گیا، پی ٹی وی ملتان کے جی ایم ملک شفقت پر ایک لیڈی رپورٹر نے ہراسمنٹ کا الزام لگایا تھا اور اس بابت ایم ڈی کو درخواست دی تھی، جس نے دونوں فریقین کو اسلام آباد بلایا اور دونوں کا موقف سنا۔
لیڈی رپورٹر نے اپنے موبائل فون میں موجود جی ایم کی چیٹ اور تمام گفتگو ایم ڈی کو دے دی، جس کے بعد ایم ڈی نے فوری طور پر ملک شفقت کو معطل کردیا۔
جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ملک شفقت کو ویمن پروٹیکشن قانون 2010 کے مطابق فوری طور پر معطل کیا جاتا ہے، تاہم اپنی تنخواہ اور الاؤنسز قانون کے مطابق لے سکیں گے، وہ تاحکم ثانی معطل رہیں گے ۔
ذرائع کے مطابق جی ایم نے معاملے کو سیٹل کرنے کی کوشش کی، ایک ٹی وی چینل کا رپورٹر جو پی ٹی وی پر بھی کام کرتا ہے وہ اس کام کو حل کرنے کےلئے کوشاں رہا، اور متاثرہ کو منانے کی کوشش کرتا رہا کہ وہ اپنی درخواست واپس لے لے تو اس کی واجبات بھی دے دئے جائیں گے ورنہ اس کے لئے مشکلات بڑھ جائیں گی، اس انکار اور جی ایم کو سزا ملنے کے بعد متاثرہ کے خلاف متعدد ’’ہمدرد‘‘ متحرک ہوگئے۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ شکایت کندہ کے ایک سابق ٹی وی چینل سے بھی رابطہ کیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ اس لڑکی کے رویے کے خلاف ایک لیٹر دے دیا جائے تاکہ یہ کیس ختم ہوسکے، مگر ٹی وی چینل کے مقامی سربراہ نے ایسا کرنے سے معذرت کرلی کہ وہ ایسے سنگین معاملے میں جی ایم کی کوئی مدد نہیں کرسکتے، جس کے بعد ایک ڈیجیٹل میڈیا میں کام کرنے والی رپورٹر کو بھی متحرک کیاگیا کہ وہ کسی سائیکالوجی کے ڈاکٹر سے بھی رجوع کرے جو اس لیڈی رپورٹر سے مل چکا یا مل چکی ہو تاکہ اس سے اس کے خلاف میڈیکل رپورٹ لی جاسکے کہ یہ لیڈی رپورٹر ذہنی طور پر ٹھیک نہیں۔ اس منصوبے پر کام کرتے ہوئے ایک ڈیجیٹل چینل کے کاپی رائٹر جو پی ٹی وی پر ایک پروگرام بھی کرتے ہیں نے گواہ بننے کی بھی پیشکش کی کہ یہ لیڈی رپورٹر جب ان کے چینل میں کام کرتی تھی تواس کا رویہ نفسیاتی طور پر ٹھیک نہیں تھا۔
اس کے ساتھ ساتھ ہراسمنٹ کے خلاف آواز اٹھانے پر لیڈی رپورٹر کے خلاف سوشل میڈیا پر جی ایم کے حامیوں نے مہم شروع کردی، تاہم متاثرہ رپورٹر نے کسی بھی طور پیچھے ہٹنے سے انکار کردیا ہے۔