زکریا یونیورسٹی کے ڈپٹی رجسٹرار ، اور ان کے بھائی کی تقرری بارے ریکارڈ طلب
گورنر پنجاب ، چانسلر نے زکریا یونیورسٹی کے ڈپٹی رجسٹرار ، اور ان کے بھائی کی تقرری بارے ریکارڈ طلب کرلیا۔
تفصیل کے مطابق زکریا یونیورسٹی کے سینئر پروفیسر کی درخواست پر گورنر پنجاب نے ڈپٹی رجسٹرار اعجاز احمد اور ان کے بھائی اختر رسول کی تقریری بارے کارروائی شروع کردی۔
یہ بھی پڑھیں۔
انٹی کرپشن حکام نے زکریا یونیورسٹی کے ڈپٹی رجسٹرار سٹیٹ کو طلب کرلیا
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ھے کہ اعجاز نے جعلی اسناد اور جعلی تجربہ کے سرٹیفیکٹس کی بنیاد پر نہ صرف یونیورسٹی میں بطور جونیئر سٹینو گرافر ملازمت حاصل کی، بلکہ چند ہی سالوں میں ترقی کرتے ھوئے ڈپٹی رجسڑار کے عہدے پر تعینات ھو گیا، اور پھر ایڈمن جیسے شعبہ میں تقرری کروا لی۔
جہاں اس نے اجارہ داری قائم کر رکھی ھے، اور اس کے انڈر گریڈ 16 سی 22 تک کے پروفیسرز اور آفیسران کا ریکارڈ ھے۔
یہ اس میں ردو بدل کر کے ان کو بلیک میل کرتا ھے، اور ایک دوسرے کے خلاف درخواستیں دلوا کر اپنے مفاد حاصل کرتا ھے۔
اس طرح اس نے اپنے کئی رشتہ داروں بشمول اپنے حقیقی بھائی اختر رسول کو یونیورسٹی میں بھرتی کروا لیا ھے۔ اس کے خلاف کسی بھی درخواست پر وائس چانسلر کی طرف سے کبھی کاروائی نھیں ھوتی۔
اس طرع اس نے شعبہ میں کرپشن اور اجارہ داری قائم کر رکھی ھے، اور سینیر پروفیسرز کو بے عزت کرنا اس نے معمول بنا رکھا ھے۔
یہ سلیکشن بورڈ کا بھی یہ انچارج ھے، اور اس کی مرضی کے بغیر کس کی ترقی یا تعیناتی نہیں ہوسکتی۔
جس پر گورنر نے وی سی زکریا یونورسٹی سے 7 دن میں متعلقہ ریکارڈ اور جواب طلب کیا ھے۔