پیف کے زیر اہتمام گروپ ڈسکشن
پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے زیر انتظام مانیٹرنگ اینڈ ایویلیو ایشن نظام کو مینٹورنگ اور سپورٹ نظام میں تبدیل کرنے کے سلسلہ میں فوکسڈ گروپ ڈسکشن کا انعقاد ہوا، فوکسڈ گروپ ڈسکشن کا مقصد پیف پارٹنرز کو انرولمنٹ، انفراسٹرکچر میں بہتری، تدریس، عملے کی ترقی، ایڈمنسٹریشن اور لیڈرشپ اور سکولوں میں معیاری تعلیم کو بہتر بنانے کے بارے میں رہنمائی فراہم کرنا اور پیف پارٹنرز کی تجاویز لینا تھا۔
اجلاس کے دوران ڈائریکٹر ایم اینڈ ای زبیدہ مسلم علی نے پیف پارٹنرز کو اِن تمام امور پر تفصیل سے آگاہ کیا، فوکسڈ گروپ ڈسکشن میں پیف پارٹنرز نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
اجلاس کے دوران پیف پارٹنر ز نے شرکاء کو اپنی قیمتی تجاویز سے بھی آگاہ کیا، اجلاس میں منیجنگ ڈائریکٹر پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن شاہد فرید، ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر (سپورٹ سروسز) راجہ محمد اشرف، ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر حافظ محمد نجیب، ڈائریکٹر (ایم اینڈ ای) زبیدہ مسلم علی اور دیگر پیف افسران نے شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب کے دوران ایم ڈی پیف نے تعلیمی میدان میں پیف پارٹنر ز کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پیف پارٹنرز پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے روح رواں ہیں اور یہ پیف پارٹنرز کی کاوشوں کا زندہ ثبوت ہے کہ آج پیف کے زیرِ سایہ 27 لاکھ سے زائد بچے مفت اور معیاری تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیف انتظامیہ نے اپنے مانیٹرنگ اینڈ ایویلوایشن نظام کو مکمل ٹرانسفارم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے ذریعے پارٹنر سکولوں کے مسائل سے آگاہی اور اُن کے سدِباب کی کوششوں میں پیف پارٹنرز کو رہنمائی فراہم کی جائے گی اور اس نئے نظام سے پارٹنر سکولوں کے تعلیمی معیار کو مزید بہتر بنا یا جائے گا۔ پیف کے مانیٹرنگ اینڈ ایویلوایشن آفیسرز کو مینٹورنگ اینڈ سپورٹ آفیسرز میں تبدیل کیا جا رہا ہے جبکہ بہت جلد ڈیجیٹل مانیٹرنگ موبائل ایپلی کیشن کو بھی لانچ کر دیا جائے گا جس کے تحت بچوں کی حاضری اس ایپلی کیشن کے ذریعے مانیٹر کی جائے گی، جن بچوں کی تصاویر پیف کے SIS سے میچ کریں گی اُن بچوں کو حاضر تصور کیا جائے گا۔
ایم ڈی پیف نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب، صوبائی وزیر تعلیم اور سیکرٹری سکول ایجوکیشن کی ہدایات کی روشنی میں پیف پارٹنرز کو بروقت ادائیگیاں کی جارہی ہیں اور رواں مالی سال کے دوران حکومت پنجاب کی ہدایات کی روشنی میں پیف پارٹنرز کو بچوں کی مد میں ملنے والی فیسوں میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے گا، جس سے پیف پارٹنرز کے معاشی حالات میں نہ صرف بہتری آئے گی بلکہ وہ اپنے سکولوں کے انفراسٹرکچر اور اساتذہ کی تنخواہوں میں اضافہ اور دیگر سہولیات میں بہتری لا سکیں گے۔