Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

خواتین کو ہراسمنٹ سے بچانے بارے آگاہی سیمینار

ویمن یونیورسٹی میں شعبہ اردو کے زیراہتمام خواتین کو ہراسمنٹ سے بچانے اور آگاہی کے بارے میں سیمینار منعقد ہوا۔

ترجمان کے مطابق ویمن یونیورسٹی ملتان خواتین کو ہراسمنٹ سے بچانے اور آگاہی دینے بارے ہونےوالے سیمینار کی صدارت وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر کلثوم پراچہ نےکی جبکہ مہمان سپیکر زہرہ سجاد زیدی (ایڈووکیٹ/ممبر ایڈوائزری بورڈ وومن پروٹیکشن) تھیں، سیمینار کی فوکل پرسن چیئرپرسن شعبہ اردو ڈاکٹر عذرا لیاقت تھیں۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے زہرہ سجاد زیدی نے کہا کہ پاکستانی خواتین کو کام کے لیے باہر جانا چاہیے کیونکہ موجودہ حالات میں ایک آمدنی پر انحصار کرنا بہت مشکل ہو گیا ہے اور اخراجات پورے کرنا تقریباً ناممکن ہے۔

پاکستان خواتین کے امن و سلامتی کے انڈیکس میں چوتھا بدترین ملک میں ہے، %82 خواتین کو پبلک ٹرانسپورٹ پر ہراساں کیا جاتا ہے لیکن 80% خواتین کا دعویٰ ہے کہ پولیس نے ان کی شکایت پر کچھ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت پر خواتین کے حقوق کا تحفظ اور بچوں کی تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے انہوں نے خواتین ہراسمنٹ کے مختلف واقعات سے شرکا کو آگاہ کیا کہ ایسی صورت حال میں کس طرح خواتین اپنی حفاظت کر سکتی ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ خواتین کو ناجائز تعلقات پر مجبور،تنگ کرنیوالے عناصر کے خلاف قانونی چارہ جوئی کیلئے خاتون محتسب پنجاب اور ویمن تشدد سنٹر کا ادارہ ہر طرح کاتحفظ فراہم کررہا ہے۔

انہوں نے ہراسمنٹ قوانین کے حوالے سے بھی معلومات فراہم کی انہوں نے کہاکہ خواتین ظلم و زیادتی برداشت کرنے کی بجائے اپنے حق کیلئے آواز اٹھائیں ان کی مکمل داد رسی کی جائے گی، خاتون محتسب پنجاب نہ صرف خواتین کو کام کرنے والی جگہوں پر تحفظ فراہم کرنے کی ضامن ہے بلکہ ان کو وراثتی حقوق کی فراہمی کیلئے مکمل قانونی معاونت فراہم کررہی ہے ۔ خواتین ملکی ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کررہی ہیں جن کی فلاح وبہبود میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی۔

اس موقع پر دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ نے کہا کہ کسی بھی ملک کی تعمیر وترقی کا دارومداران کی مجموعی افرادی قوت ہے جس میں خواتین کا حصہ 50فیصد ہے۔ ملکی معیشت میں خواتین کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، خواتین کو جائے ملازمت پر صحت مندانہ اور خوشگوار ماحول فراہم کیا جائے تاکہ وہ خود کو محفوظ تصور کریں اور انہیں کسی قسم کی ہراسمنٹ کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ یونیورسٹی کے ہرطالبہ اور ملازم کو کیمپس کے احاطے میں آزاد محسوس کرنے اور جامعہ کو ہراساں کرنے سے پاک زون بنانے کی یقین دہانی کراتے ہیں۔

اس موقع پر رجسٹرار ڈاکٹر میمونہ خان فوکل پرسن شعبہ اردو کی چیئرپرسن ڈاکٹر عذرا پروین بھی موجود تھیں سیمینار میں طالباتء، فیکلٹی ممبران اور ملازمین نے شرکت کی۔

آخر میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ نے زہرہ سجاد زیدی کو شلیڈ پیش کی۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button