پنجاب کی یونیورسٹیوں میں تعینات قائم مقام وائس چانسلرز کے خلاف گھیرا تنگ
ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے پنجاب کی مختلف یونیورسٹیوں کے قائم مقام وائس چانسلرز کی جانب سے اختیارات کے مبینہ غلط استعمال پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، ان قائم مقام وی سیز پر اپنے مقررہ مینڈیٹ سے تجاوز کرنے، اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے اور اپنے مقررہ دائرہ کار سے باہر فیصلے کرنے کا الزام لگاتے ہوئے اپنے موقف سے گورنر پنجاب کو باضابط مراسلے کے ذریعے آگاہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
پنجاب کی 30 یونیورسٹیاں اقربا پروری اور بیڈ گورننس کی انتہا کو پہنچ گئیں
ذرائع کے مطابق چیئرمین ایچ ای سی نے گورنر پنجاب کو مراسلہ ارسال کیا ہے کہ وہ قائم مقام وی سیز کو اختیارات کے ناجائز استعمال سے روکیں اور اس کےلئے سخت اقدامات کی ضرورت ہے، ایچ ای سی قائم مقام وائس چانسلرز کے اختیار کو کم کرنے کی سفارش کرتا ہے، خاص طور پر اہم پالیسی سازی اور مالیاتی فیصلوں سے متعلق معاملات ان وائس چانسلرز پر چیک رکھنے ضرورت ہے، ان وائس چانسلرز کی طرف سے سابق مستقل وائس چانسلرز کے کئے فیصلوں کو تبدیل کرنے کرنے کی کوشش کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں ۔
پبلک سیکٹر یونیورسٹیاں شدید ترین بد انتظامی کا شکار
افسوس ناک امر ہے کہ پنجاب کی آدھی سے زیادہ یونیورسٹیاں مستقل وائس چانسلر کے بغیر کام کر رہی ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ پنجاب کی یونیورسٹیوں میں ریگولر وائس چانسلرز کی فوری تقرری کی جائے ۔