مفید مکھیوں کا عالمی دن : زرعی یونیورسٹی میں انٹرنیشنل کانفرنس کا انعقاد
ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں مفید مکھیوں کے عالمی دن کے موقع پر ہیومن اپیل کے تعاون سے بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، کانفرنس میں آٹھ سے زائد ممالک سے 30 سے زائد ریسرچرز اور 250 سے زیادہ شرکاء نے شرکت کی۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف پلانٹ پروٹیکشن پروفیسر ڈاکٹر محمد اشفاق نے کہا کہ کانفرنس کا بنیادی مقصد دنیا بھر میں ہونے والی مفید مکھیوں پر جدید تحقیق کو فروغ دینا ہے، کانفرنس پچھلے چار سالوں سے مفید مکھیوں کے عالمی دن کے موقع پر منعقد کی جا رہی ہے، انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر مدثر علی اور دیگر ریسرچرز مفید مکھیوں پر تحقیق کر رہے ہیں۔
اس موقع پر ڈین کلیہ زراعت پروفیسر ڈاکٹر شفقت سعید نے کہا کہ شہد کی مکھیوں کو جنوبی پنجاب میں پالنا ایک چیلنج تھا کیونکہ یہاں کپاس کی فصل میں کیڑے مار ادویات کے حد سے زائد استعمال اور گرمی کی وجہ سے مکھیوں کو مسائل درپیش آتے تھے۔شہد کی مکھیوں کے ڈبوں کے ڈیزائن میں تبدیلی کے ذریعے اس مسئلے پر قابو پایا جا چکا ہے، علاوہ ازیں ماحول دوست ادویات کے استعمال سے بھی مکھیوں کی افزائش بہتر کی جا سکتی ہے۔ اُنھوں نے مذید کہا کہ شہد کی مکھیوں کے علاوہ انفرادی مکھیاں بھی پولینیشن میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
ارجنٹینا سے پروفیسر لوکاس گیری بالڈی نےآن لائن کہا کہ فصلات میں 20 سے 30 فیصد علاقے پر فصل کے علاوہ پھولدار پودے اور خالی زمین چھوڑنے سے مفید مکھیوں کی افزائش میں اضافہ ہوتا ہے۔
آسٹریلیا سے ڈاکٹر کٹ پنڈرگسٹ نے لیکچر میں کہا کہ انفرادی مکھیوں کی تعداد میں مسلسل کمی ہو رہی ہے ان مکھیوں کی صحیح پہچان کے ذریعے انکی حفاظت ممکن ہے۔
برازیل سے ڈاکٹر مارسیا موتہ نے کہا کہ مفید مکھیاں پولی نیشن میں اہم کردار ادا کرتی ہیں، اس سلسلے میں مفید مکھیوں کی حفاظت اہم اور جنگلات میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ برازیل سے ڈاکٹر فیویزیہ اولیویرا نے مفید مکھیوں کی اقسام اور انکی پہچان پر روشنی ڈالی۔
ڈاکٹر مدثر علی نے لیکچر میں کہا کے پرب کے تعاون سے لوسرن کے بیج کی پیداوار کے پروجیکٹ میں انفرادی مکھیوں پر تحقیق پر اہم کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔ اس پروجیکٹ میں مفید مکھیوں کے رہنے کے لیے لکڑی کے ڈبوں کو ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اسکے علاوہ شہد کی مکھیوں کو بھی استعمال کر کے لوسرن کے بیج کی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
کانفرنس میں فوٹو سیلون مقابلہ جات اور قرآت اور نعت کلب کے تعاون سے پوسٹر مقابلہ جات کا بھی انعقاد کیا گیا۔
اس موقع پر ڈاکٹر انصر نعیم اللہ،ڈاکٹر بنیامین رانا، ڈاکٹر مرزا عبد القیوم، ڈاکٹر فواد ظفر احمد خان، ڈاکٹر اختر حمید، ڈاکٹر عابد محمود سمیت دیگر فیکلٹی اور طلباء و طالبات کی کثیر تعداد موجود تھی۔