انگور اور امرود کی جنیاتی بہتری کے لیے انٹرنیشنل ویبنار کا انعقاد
ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں ڈیپارٹمنٹ آف ہارٹی کلچر کے زیر اہتمام انگور اور امرود کی جنیاتی بہتری کے لیے انٹرنیشنل ویبنار کا انعقاد کیا گیا۔
جس کی صدارت رئیس جامعہ پروفیسر ڈاکٹر آصف علی (تمغہ امتیاز) نے کی، جبکہ انٹرنیشنل گیسٹ سپیکر ترکی سے ڈاکٹر عارف اتاق تھے۔
پروفیسر ڈاکٹر آصف علی نے اس پروگرام کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ بدلتے موسم میں ہمیں اس سمت جلدی سے تحقیقی کام کو آگے بڑھانا ہے۔اب تک پاکستان میں اس سمت میں کوئی خاطر خواہ ترقی نہیں ہوئی، تاہم جامعہ ہذا اس طرف انتہائی تندہی سے کوشاں ہے۔
انہوں نے فصلات کی ترقی کی ضرورت اس مثال سے واضح کی کہ جنوبی پنجاب میں انگور کی کاشت کافی زیادہ شروع ہوئی ، مگر موسمیاتی تغیر اور تحقیق نہ ہونے سے اس کی کاشت کافی کم ہو گئی ہے۔
انٹرنیشنل ویبینار سپیکر ڈاکٹر عارف اتاق نے جامعہ ہذا کی کاوشوں کو سراہا ، اور ترکی میں انگور کی جینیاتی تحقیق کے بارے میں بتایا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ موسمی تغیر کے ساتھ ساتھ انگور کی نئی قسم کی طلب بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے اپنے ادارے کی تیار شدہ انگور کی نئی اقسام کے بارے میں بتایا۔
ڈاکٹر محمد عثمان فیصل آباد زرعی یونیورسٹی نے امرود کی نئی اقسام پر تحقیق کے متعلق آگاہ کیا۔انہوں نے امرود کی غذائی اہمیت بیان کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ موسمی حالات کے مطابق نئی اقسام وقت کی اہم ضرورت ہے۔
ڈاکٹر محمد ابوبکر نے جدید تحقیقی نتائج شرکاء کو بتائے۔انہوں نے کہا کہ پھل دار درختوں کے اندر سیڈ بریڈنگ انتہائی اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔
چیئرمین شعبہ ہارٹیکلچر ڈاکٹر تنویر احمد نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ مستقبل میں مختلف ادارے آپس میں مل کر مشترکہ تحقیقی پروجیکٹ جیت کر اس سمت میں واضح اضافہ کے ساتھ شرکت کریں گے ۔
اس بین الاقوامی ویبینار میں چائنہ ترکی اور افغانستان سے ماہرین نے شرکت کی۔