پاکستان میں دُودھ کو محفوظ بنانے کے لئے درپیش مسائل بارے سیمینار
زکریا یونیورسٹی ملتان شعبہ فوڈ سیفٹی اینڈ کوالٹی مینجمنٹ فیکلٹی آف فوڈ سائنس اینڈ نیوٹریشن کے زہر اہتمام پاکستان میں دُودھ کو محفوظ بنانے کے لئے درپیش مسائل اور ان کے حل پر ایک روزہ تربیتی نشست کا انعقاد کیا گیا، جس میں پروفیسر ڈاکٹر محمد ریاض، ڈاکٹر عامر اسماعیل اور ڈاکٹر صمیم جاوید نے تمام آنے والے مہمانوں میزبانی کے فرائض سر انجام دئیے۔
چیئرمین ڈیپارٹمنٹ آف فوڈ سیفٹی اینڈ کوالٹی مینجمنٹ پروفیسر ڈاکٹر ریاض نے کہا دودھ غذائیت سے بھرپور ایک مکمل غذا ہے جو کہ ہر عمر کے فرد کے لیے بہت ضروری ہے، بچوں سے لے کر بوڑھوں تک اس کا استعمال اہم ہے، غیر معیاری اور ناقص دودھ کی ترسیل عوام کی صحت کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے۔
ڈائریکٹر فوڈ اتھارٹی پنجاب شمالی آصف اقبال نے کہا کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی خوراک سے ہونے والی بیماریوں اور غیر معیاری اشیائے کی روک تھام کے لیے ہر ممکنہ قدم اٹھائے گی، انہوں نے ڈیپارٹمنٹ کا فوڈ سیفٹی اور کوالٹی مینجمنٹ کی جانے والی کوششوں کو سراہا اور اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا ۔
محمد شاھد حفیظ خان نے پاکستان میں ڈیری انڈسٹری کے بارے میں بتایا جس کی مالیت 15 ارب ڈالر سے زائد ہے اور اس میں 1.5 ملین سے زائد ملازمین کام کرتے ہیں، گزشتہ چند سالوں میں ڈیری کی پیداوار کی مانگ میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ۔
ڈاکٹر عامر اسماعیل، اسسٹنٹ پروفیسر نے کہا کہ ایک بڑا چیلنج دودھ کی خریداری کے دوران غیر معیاری دودھ کی پہچان اور اس کی مناسب طریقے سے ترسیل ہے، ڈاکٹر صمیم جاوید نے بتایا دودھ کی سلامتی ایک اہم مسئلہ ہے، غیر معیاری دودھ زہر کی شکل میں مارکیٹس میں موجود ہے اور کہا کہ ہمیں اب پیکڈ اور پاسچرائزڈ دودھ کی طرف جانا ہوگا ۔
پروگرام میں ڈاکٹر خرم افضل، ڈاکٹر میمونہ عامر، ڈاکٹر عدنان امجد، ڈاکٹر قمر سلیم اور ڈاکٹر احسان نے خصوصی طور پر شرکت کی، اور سیمینار کے اختتام پر مہمانوں میں شیلڈز اور طلباء میں سرٹیفیکیٹ تقسیم کیے گئے ۔