Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

زرعی یونیورسٹی میں موٹیویشنل لیکچر کا انعقاد

ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں پاکستان کے روشن مستقبل کے لیے نوجوانوں کے کردار کے موضوع پر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال نے خصوصی موٹیویشنل لیکچر دیا۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان کے اندر میں تمام بچوں کو یہ بات کہتا ہوں کہ ہم اپنے ذہن سے اس مایوسی کو اور نا امیدی کو نکالنے کی کوشش کریں، جو پتہ نہیں کیوں کسی بدقسمتی کی وجہ سے ہم سب کے ذہن میں آگئی ہے۔

ہمارے ذہن میں یہ خیال آگیا ہے کہ پاکستان کے حالات ٹھیک نہیں ہیں، اور پاکستان کے برے حالات ہیں اپنے ذہن سے اس چیز کو نکالیں۔
اس یونیورسٹی میں آ کر میرا یہ خیال کہ جو میں لوگوں کو یہ کہتا ہوں اس کو بڑی تقویت ملی ہے یہ ایک زرعی یونیورسٹی ہے جو کہ 2016 میں ایک بنجر زمین تھی، جس میں ایک کمپلیکس بنا ہوا ہے اس کی انٹرنیشنل رینکنگ ہے جو کہ ایک برینڈ بن چکا ہے، اور جس میں وہ کام ہو رہے ہیں جو کہ یونیورسٹی کا اصل کام تھا یعنی کہ نالج کو بڑھانا، انٹرپرنیورشپ کو پروموٹ کرنا نئے نئے طریقے نکالنا ہے، ایگریکلچر کے اندر اور پورے معاشرے میں ایک خوشی اور ایک خوشحالی لے کے آنا۔

وائس چانسلر ڈاکٹر آصف صاحب اور ان کی ٹیم کو اللہ تعالی نے توفیق دی کہ انہوں نے یہاں اس بنجر زمین میں سے یہ سب نکالا اب اگر اس جگہ پر یہ ہو سکتا ہے تو یہ سب پورے پاکستان میں کیوں نہیں ہو سکتا پاکستان کے سارے اداروں میں اس طریقے سے کام کیوں نہیں ہو سکتا ، جس طریقے سے اس یونیورسٹی میں کام ہوا ہے۔

اس لیے بچوں کے لیے پیغام ہے کہ آپ اپنی صلاحیتوں پر پورا اعتبار رکھیے، اللہ تعالیٰ کی جو انسان سے محبت ہے اللہ تعالی کے خزانوں کے اندر جو وسعت ہے اس پر پورا اعتبار رکھیے، اور محنت کے ساتھ اور خوشی خوشی زندگی کو انجوائے کرتے ہوئے اپنے حصے کا دیا جلائیں، کامیابی آپ کے قدم چومے گی۔

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف علی تمغہ امتیاز نے پروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے طلبہ و طالبات کو موٹیویشنل لیکچر دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ادارہ طلباء و طالبات کو ڈگری دینے کے ساتھ ساتھ ایک اچھا انسان بنانے میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر محمد اشفاق، پروفیسر ڈاکٹر حماد ندیم، پروفیسر ڈاکٹر ناصر ندیم،ڈاکٹر محمد شہباز،ڈاکٹر مرزا عبدالقیوم، ڈاکٹر محمد شاہد، ڈاکٹر عثمان جمشید، ڈاکٹر محمود عالم سمیت دیگر فیکلٹی اور طلباء و طالبات کی کثیر تعداد موجود تھی۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button