زکریا یونیورسٹی پھر ہنگاموں کے زد میں آگئی
ایم ایس ایف سٹوڈنٹس کا شعبہ سوشیالوجی میں سکیورٹی گارڈ پر تشدد، سکیورٹی گارڈز کی جانب سے ایم ایس ایف کے طلباء کو ڈیپارٹمنٹ آف شوشیالوجی کے اندر نعرے بازی اور ہلہ گلہ کرنے سے منع کیا گیا تھا، جس پر ایم ایس ایف کے صدر غلام حسین عرف بابا جانی اور جام بابر نے مبینہ طور پر سیکیورٹی گارڈ کو تشدد کا نشانہ بنایا، جس کے مزید سیکیورٹی اہلکاروں کو طلب کیا گیا اور سیکیورٹی آفیسر بھی موقع پر پہنچ گئے۔
مزید سیکیورٹی پہنچنے پر سیکیورٹی اہلکاروں اور سٹوڈنٹس کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی، اور بعد ازاں معاملہ رفع دفع ہو گیا، جس کے بعد ایم ایس ایف کے سٹوڈنٹس کو آر او آفس طلب کیا گیا، وہاں بھی ایم ایس ایف کے سٹوڈنٹس نے ار او افس میں بدتمیزی کی۔
جبکہ سٹوڈنٹس کی جانب سے کہاگیا کہ ہمارے خلاف کوئی کاروائی نہیں کرے گا، ہمارے ساتھ یونیورسٹی کے افسران اور کچھ اساتذہ ہیں جو ہمیں بھرپور سپورٹ کرتے ہیں۔
واضح رہے بہاءالدین ذکریا یونیورسٹی کے ایڈمیشن اس سال 50 فیصد ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے یونیورسٹی پہلے ہی مالی مشکلات کا شکار ہے، اور اب یونیورسٹی کا امن خراب کر کے مزید حالات خراب کیے جا رہے ہیں۔
یونیورسٹی میں ہنگامہ آرائی سے نئے آنے والے طلباء میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے، جبکہ متاثرہ سکیورٹی گارڈ الطاف نے ایف ائی ار کے لیے آر او آفیسر کو درخواست دے دی ہے کہ غلام حسین عرف بابا جانی اور جام بابر کے خلاف مقدمہ درج کروایا جائے، انہوں نے شعبہ سوشیالوجی میں مجھ پر تشدد کیا ہے۔