محمد رضوان وائٹ بال کے کپتان مقرر، سنئیر اور جونیئرز کے کمبینشن کے ساتھ کھیلیں گے، محمد رضوان
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے پریس کانفرنس میں پاکستان مینز کرکٹ کےلئے کپتان کا اعلان کیا، سلمان علی آغا نائب کپتان کی خدمات سر انجام دیں گے۔ اس موقع پر محمد رضوان ، اظہر علی، عاقب جاوید بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں
پی سی بی نے سنٹرل کنٹریکٹ 2024 کا اعلان کردیا، 5 ایمرجنگ کھلاڑی بھی شامل
محمد رضوان نے کہا کہ قومی کرکٹ ٹیم کی قیادت کرنا اعزاز کی بات ہے، اعلان کردہ اسکواڈ میں سنئیر اور جونیئرز کھلاڑی موجود ہیں، ہم مختلف کمبینشن ٹرائی کرکے آسٹریلیا اور زمبابوے کے میچز جیتنے کی بات کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں عاقب جاوید کا کہنا تھا ہر ٹیم اپںے ہوم گراؤنڈ کا فائدہ اٹھاتی ہے ، ہم نے بھی اُٹھایا ، گراؤنڈ سٹاف نے ملتان اور پنڈی کی پچز پر محنت کرکے سپن پچ بنائی، اور سب نے دیکھا ہم نے کامیابی حاصل کی ۔
یہ بھی پڑھیں ۔
دورہ آسٹریلیا اور زمبابوے کے لیے پاکستانی اسکواڈ کا اعلان، کپتان کے نام کا اعلان چیئرمین ابھی کچھ دیر بعد کریں گے
فخر زمان کے شوکاز نوٹس اور اسکواڈ میں شامل نہ کرنے پر چیئرمین کا کہنا تھا کہ شوکاز نوٹس دوسری وجہ ہے، پہلی وجہ یہ کہ وہ کیمپ میں فٹنس ٹیسٹ ہی پاس نہ کرسکے، اور پھر قانون کی خلاف ورزی کی جس پر شوکاز جاری ہوا، قانون توڑنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جاسکتی۔
با اختیار کپتان کے حوالے سے محمد رضوان کا کہنا تھا کہ کل میٹنگ ہوئی، میٹنگ میں زیادہ لوگ تھے، اتنی ہی زیادہ رائے آتی ہے، کثرت رائے سے فیصلہ میں آسانی ہوتی ہے جو اچھی بات ہے۔
ٹیم میں گروپ بندی کی باتوں کے حوالے سے کہنا تھا یہ سب کہنے کی باتیں ہیں، میری ٹیم میں سب کپتان ہیں، بطور کپتان ٹیم کو ساتھ لیکر چلنا، پریس کانفرنس کرنا فرائض میں شامل، ٹیم میں فائٹنگ اسپرٹ نظر آئے گی۔ سنیئر جونیئر کمبینشن کے ساتھ کھیلیں گے ۔
چیئرمین نے اس موقع پر کہا فائٹ کرکے ہارنا گیم کا حصہ ہے۔ سنٹرل کنٹریکٹ کے حوالے سے کہنا تھا کہ اب ڈومیسٹک اور خواتین ٹیم کی طرف توجہ کریں گے۔
بابر اعظم بطور کپتان کے حوالے سے سوال کے جواب میں محسن نقوی کا کہنا تھا کہ یہ بابر کا اپنا فیصلہ تھا، ہم کسی کو مجبور نہیں کرںسکتے، بطور چیف ایگزیکٹو سلیکشن ٹیم کے فیصلوں اون کرنا میری ذمہ داری ہے۔
ٹیم میں سرجری کے حوالے سے چیئرمین کا کہنا تھا یہ ایڈوائس والی بات تھی، جس میں بہت سے باتیں ہوئیں جس کو بیان نہیں کیا جاسکتا، اتنا کہہ سکتا ہوں کہ اس کے اثرات آنے والے دنوں میں نظر آئیں گے۔
آسٹریلیا کو آسٹریلیا میں ہرانے کی بات پر چیف سلیکٹر نے کہا یہی ٹیم وہاں جاکر کھیلے گی، رزلٹ آپ کو نظر آئیں گے ۔جیت کا کوئی فارمولا نہیں ہوتا ۔