صوبائی محتسب پنجاب نے زکریا یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر سہیل کے خلاف درخواست پر کارروائی شروع کردی
صوبائی محتسب پنجاب نے زکریا یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر سہیل کے خلاف درخواست پر کارروائی شروع کردی۔
تفصیل کے مطابق صوبائی محتسب نے زکریا یونیورسٹی (بی زی یو)، ملتان کے موجودہ وارڈن عثمان ہال بوائز ہاسٹل، پروفیسر ڈاکٹر محمد سہیل ارشد کے خلاف درخواست کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔
خواجہ شیراز کی طرف سے دی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی نے قوانین کے برعکس پینل بنا کر چانسلر کو ڈاکٹر سہیل ارشد کا نام ڈین آف فارمیسی کےلئے ارسال کیا گیا ہے جبکہ یونیورسٹی حکام کے علم یہ بات تھی کہ ان پر ٹیلی فون کے جعلی بل جمع کرانے کا الزام ثابت ہوچکا ہے، 16 مئی 2022 کو خزانہ دار آفس نے رجسٹرار آفس کو تحریر ی اطلاع دی تھی کہ ڈاکٹر سہیل جعلی بلوں میں ملوث ہیں، جس پر انکوائری کرائی گئی، جس میں الزام ثابت ہوا مگر اس انکوائری پر عمل درآمد نہ ہوسکا بلکہ یونیورسٹی انتظامیہ نے ایک نئی تحقیقات کمیٹی تشکیل دی ہے، جو بظاہر پروفیسر ڈاکٹر ارشد کو فائدہ پہنچانے کے لیے پچھلی کمیٹی کے نتائج سے متصادم ہے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی : ڈین آف فارمیسی کے امیدوار پر جعلی بل جمع کرانے پر انکوائری، چانسلر کو درخواست دے دی گئی
رپورٹوں کے مطابق نئی تشکیل شدہ کمیٹی کی سربراہی پروفیسر ڈاکٹر ناظم لابر کر رہے ہیں، جن کی یونیورسٹی میں انتظامیہ کے دباؤ میں افراد کو بری کرنے کی متنازعہ شہرت ہے، اس عمل کے بعد ڈاکٹر ارشد نام ڈین کےلئے ارسال کردیا گیا، جس سے میرٹ اور ادارے کی سالمیت کے حوالے سے سنگین خدشات پیدا ہوگئے، اس کیس کے ثبوت ساتھ لف ہیں یہ خدشات سر اٹھا رہے ہیں کہ فراڈ میں ملوث شخص کس طرح تعلیم وتحقیق کی ترقی کےلئے میرٹ کو فروغ دے سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی میں کرپشن کا راج، پرووائس چانسلر کے موبائل فون کے جعلی بل پکڑے گئے
اس لئے اپیل ہے کہ فوری طور پر پروفیسر ڈاکٹر محمد سہیل ارشد کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی جائے جس پر صوبائی محتسب نے فریقین کو نوٹس جاری کردئیے ۔