پاکستان بمقابلہ ساؤتھ افریقہ ویمن سریز: پاکستان نے دوسرا میچ 13 رنز سے جیت لیا، سریز 1-1 سے برابر، منیبہ علی ویمن آف دی میچ قرار
پاکستان نےجنوبی افریقہ کو 13رنز سے شکست دےکرتین میچوں کی سیریز برابرکردی، فیصلہ کن میچ 20 ستمبر جمعہ کی صبح کھیلاجائے گا۔
ملتان سٹیڈیم میں کھیلی جانے والی سیریز کے دوسرے میچ کی خاص بات منیبہ علی اور عالیہ کی برق رفتار بلے بازی تھی، جس کی بدولت میزبان ٹیم 182کابڑا ہدف دینے میں کامیاب ہوئی ٹاس ہارنے کے بعد کھلنے کی دعوت ملنے پر پاکستانی کھلاڑی گل فروزہ اورمنیبہ علی نے کھیل کاآغاز کیا ۔
ملتان انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں جاری پہلی ویمن ٹی ٹوئنٹی سریز کے دوسرے میچ میں ساؤتھ افریقہ کی ٹیم نے میزبان ٹیم کو پہلے کھیلنے کی دعوت دی۔
میزبان ٹیم کی جانب سے اننگ کا آغاز جارحانہ انداز میں کیا گیا اور ابتداء سے ہی مہمان ٹیم کے بولرز کی جم کر دھلائی کی۔
مہمان ٹیم کی جانب سے کولی ٹائرون نے باولنگ کا آغاز کیا تو پہلی ہی بال ایمپائر نے ‘نو بال’ قرار دے دی، یوں منیبہ علی نے چوکا لگا کر ٹیم کےلئے رنز کا آغاز کیا، لیڈی ‘بابر اعظم’ گل فیروزہ نے بھی گزشتہ میچ کی خفت کا ازالہ چوکا لگا کر کیا۔ لیکن وہ زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹہر سکی اور 10 کے انفرادی سکور پر اونچی شارٹ کھیلنے کی کوشش میں شیکو کونے کی گیند پر ڈی کلرک کو اپنا کیچ تھما بیٹھیں، ان کی اننگ میں 2 چوکے شامل تھے۔
ون ڈاؤن پوزیشن پر کھیلنے آنے والی سدرہ آمین نے اوپنر منیبہ علی کے ساتھ ملکر ٹیم کے سکور کارڈ کو آگے بڑھایا۔ 74 کے مجموعی سکور پر منیبہ علی 34 گیندوں پر 45 سکور بنا کر ڈیرکسن کی گیند پر بولڈ ہوگئی، ان کی اننگ 6 چوکوں 2 چھکوں سے مزین تھی۔
تیسری وکٹ کی شراکت میں 26 رنز بنے، سدرہ امین 25 گیندوں پر 28 رنز بنائے، ان کی اننگ میں 3 چوکے اور 1 چھکا شامل تھا۔
کپتان فاطمہ ثناء اور ندا ڈار نے تیز رفتاری سے رنز بناتے ہوئے 60 رنز کی پارٹنرشپ جوڑی، ندا ڈار 21 گیندوں پر 29 رنز بنا کر ڈیکرسن کے ہاتھوں کیچج آؤٹ ہوگئی، ان کی اننگ میں 4 چوکے شامل تھے۔
فاطمہ ثناء نے طوفانی بیٹنگ کرتے ہوئے گراونڈ کے چاروں جانب خوبصورت شارٹس کھیلی، اور شائقین سے داد وصول کی، ان کی اننگ میں 3 چوکے 2 چھکے شامل تھے، انہوں نے 37 رنز بنائے، اور آؤٹ نہیں ہوئیں۔ ان کا ساتھ عالیہ ریاض نے دیا انہوں نے طوفانی 17 رنز 7 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے بنائے، ان کی اننگ میں 2 چوکے 1 چھکا شامل تھا۔ اسطرح مہمان ٹیم کو4 وکٹوں کے نقصان پر جیت کے لئے 182 رنز کا ٹارگٹ دیا۔
ٹومی شکھینے نے 2،سوئنی لوئس اور انری ڈیرکسن نے 1-1 وکٹ حاصل کی۔
بعدازاں ساؤتھ افریقہ کی ٹیم نے اپنی اننگ شروع کی تو ان آغاز اچھا نہ تھا، 12 کے مجموعی سکور پر ٹیزمین برٹس 9 رنز بنا کر چھکا مارنے کی کوشش میں باؤنڈری پر سدرہ آمین کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئی، ان کی وکٹ سعدیہ اقبال کے حصے میں آئی۔ کپتان لارا وولواڈٹ نے کریز پر آتے ہی پہلے سے موجود آنکے بوچ کے ساتھ ملکر تیز شارٹس کھیلیں اور سکور کارڈ کو آگے بڑھایا، اور متعدد بار گیند کو باؤنڈری کے پار پہنچایا۔
لارا وولوارڈت نے 24 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 36 رنز سکور کیے، ان کی اننگ میں 5 چوکے 1 چھکا شامل تھا ، ان کو ناشرہ سندھو نے بولڈ کیا۔
تیسری اننگ کی شراکت میں مہمان ٹیم نے 22 رنز جوڑے، آنکے بوچ 24 گیندوں پر 24 رنز بنا کر باؤنڈری پر ڈیاںا بیگ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئی، ان کی اننگ میں 2 چوکے اور 1 چھکا شامل تھا۔
کلیرک 12 رنز بناکر ناشرہ سندھو کی گیند پر بولڈ ہوگئی، وہ صرف 12 رنز بنا سکی، جس میں 2 چوکوں کا ساتھ شامل تھا۔
پانچویں وکٹ کی جوڑی نے ٹیم کو وونگ ٹریک پر چڑھایا ، لوئس اور کولی ٹائرون نے برق رفتاری سے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستانی بالرز کو تگنی کا ناچ نچاتے ہوئے گراؤنڈ کی چاروں طرف بہترین شارٹس کھیلی۔
سننی لوئس نے برق رفتار ففٹی مکمل کی، ان اننگ میں 6 چوکے 1 چھکا شامل تھا۔ کولی ٹائرون نے برق رفتار 30 رنز بنائے۔
پاکستان کی جانب سے سعدیہ اقبال، ناشرہ سندھو نے 2-2 وکٹیں حاصل کیں۔
شاندار کارکردگی پر منیبہ علی کو ویمن آف دی میچ قرار دیا گیا ۔