نظام تعلیم میں فرق ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ بنا: وزیراعظم
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مغربی کلچر ہماری تباہی کی بڑی وجہ ہے۔
جہلم میں القادر یونیورسٹی کے اکیڈمک بلاک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کلونیل ازم کی وجہ سے مسلمان دنیا میں ذہنی غلام ہیں اور ہمارے نظام تعلیم میں فرق ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ بنا۔
مغربی کلچر کو تباہی کی بڑی وجہ قرار دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس وقت یونیورسٹیوں میں تحقیق کی ضرورت ہے۔
میں پرائم منسٹریونیورسٹی بنا رہا ہوں جو دنیا کی اعلیٰ یونیورسٹی ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ سیرت النبیﷺ پر عمل کے بغیر ہم کسی مقام کو حاصل نہیں کر سکتے اور عظیم قومیں عظیم کردار سے بنتی ہیں، اسلام کے خلاف جب بھی کوئی معاملہ ہوتا ہے پاکستان سب سے پہلے کھڑا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی سیاست میں جتنے لوگ پہلے آئے انھیں کوئی نہیں جانتا تھا لیکن مجھے لوگ سیاست میں آنے سے پہلےکے جانتے ہیں، ایماندار شخص بہت سی پابندیوں سے آزاد ہوتا ہے، خود غرض اور بزدل انسان کبھی لیڈر نہیں بن سکتا ، جبکہ سچا اور انصاف کرنے والا ہی بڑا لیڈر بن سکتا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کرپشن کو برائی نہ سمجھنے والا معاشرہ کبھی نہیں چل سکتا، جب لیڈر ملک کا پیسہ چوری کرتا ہے تو اس پر اللہ کا عذاب آتا ہے۔
عاصمہ جہانگیر کانفرنس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے ججز سے متعلق ایک سیمینار لاہور میں ہوا، اس سیمینار میں چیف گیسٹ اسے بلایا گیا جسے اسی سپریم کورٹ نے سزا دی، لاہور میں ججز کی موجودگی میں سیمینار میں سزا یافتہ شخص کو بطور مہمان خصوصی بلانے سے پیغام گیا کہ ڈاکہ مارنا ہے تو بڑا ڈاکہ مارو۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جس معاشرے میں اخلاقیات نہ ہوں وہ معاشرہ تباہ ہو جاتا ہے، نوجوانوں کی سیرت النبیﷺ کے ذریعے اخلاقی تربیت کرنی ہے۔