وزارت پاور ڈویژن نے کاشتکاروں پر ظلم ڈھا دیا
وزارت پاور ڈویژن نے وزیراعظم کے زرعی پیکج کے تحت زرعی ٹیوب ویل صارفین کے لئے اعلان کردہ احکامات کے نوٹیفکیشن جاری نہ ہونے کی وجہ سے 13 روپے فلیٹ یونٹ کی بجائے تقریبا 30 روپیہ فی یونٹ کے حساب سے اکتوبر کے بل جاری کردیئے ۔
وزارت پاور ڈویژن نے زرعی پیکج کے اعلان کردہ 13روپے فلیٹ یونٹ وزیراعظم کے احکامات نہ مانتے ہوئے زرعی ٹیوب ویل صارفین کے لئے اکتوبر کے بل 30روپے فی یونٹ جاری کر دیے ۔
جس میں پہلے والے پانچ قسم کے ٹیکس بھی شامل کر دیے ۔200 روپے فی کلو واٹ فکس ٹیکس شامل ہے ۔جس سے ماہانہ 4200 روپےفکس چارجز ادا کرنے پڑیں گے ۔
فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ شامل ہیں، کواٹر ایڈجسٹ منٹ چارجز شامل ہیں۔ الیکٹرک سٹی ڈیوٹی ، ایف سی سرچارج ، ان ٹیکس کو شامل کر کے 30 روپے فی یونٹ پڑتا ہے ۔
زرعی صارفین اس وقت سخت غم و غصے میں ھے، اور شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہے ۔کیوں کہ وزیراعظم میاں شہباز شریف صاحب نے 5 وفاقی وزرا کے ہمراہ تمام نیوز چینل پر آ کر زرعی پیکج کا اعلان کیا تھا ۔لیکن ابھی تک نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا ۔
پاکستان کسان اتحاد کے بانی پروفیسر ملک اسلم محمد مسعود ربانی نوید اقبال ملک میاں عامر وٹو ملک سلیم ۔رانا اشرف نے فوری طور پر وزیراعظم پاکستان سے پاور ڈویژن کے خلاف سخت ایکشن کا لینے کے ساتھ فوری طور پر 13 روپے فی یونٹ فلیٹ ریٹ کے حساب سے نوٹیفیکیشن جاری کریں، تاکہ غریب کسان گندم کی بجائی بروقت کرسکے ۔
دو دن کے اندر نوٹیفکیشن جاری کیا جائے ورنہ غریب کا شکار دوبارہ سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہو جائیں گے ،اور اسلام آباد کی طرف مارچ بھی کریں گے۔