پاور ڈویژن نے کسانوں کا ہاتھ دکھا دیا، 20 روپے ریلیف دے کر ساڑھے 17 فیصد جنرل ٹیکس لگادیا
وزیراعظیم نے اکتوبر میں کسانوں کو ریلیف دینے کا اعلان کیا تھا ، جس کے بعد سے پاور ڈویژن نے لیت ولعل سے کام لینا شروع کردیا ۔
جس پر کسانوں نے احتجاج کیا تو نوٹیفکیشن جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی، مگر اس میں فنکاری دکھا دی گئی۔
پاور ڈویژن نے کسان پیکج کا نوٹیفکیشن جاری کیا تو اس میں 13 روپے فی یونٹ کے ساتھ باقی تمام ٹیکس سمیت ایک اور %50۔17 جنرل سیلز ٹیکس کا اضافہ کرکے ریلیف ختم کردیا، ریلیف کم ہو کر %50۔2 فیصد رہ گیا ۔
پاکستان کسان اتحاد کے ہنگامی اجلاس میں کسان پیکج کو مسترد کر دیا ہے، جس پرپاکستان کسان اتحاد نے جنرل سیلز ٹیکس سمیت باقی تمام قسم کے ٹیکس ادا کرنے سے انکار کر دیا ۔
پاکستان کسان اتحاد کا مطالبہ ہے کے وزیراعظم کا اعلان کردہ کسان پیکج میں 13 روپے فی یونٹ فلیٹ ریٹ ون یونٹ ون ریٹ کے حساب سے جولائی 2022 سے ادا کریں گے۔کسی قسم کا کوئی ٹیکس ادا نہیں کریں گے۔
پاکستان کے تمام سیاسی جماعتوں سمیت کسی جماعت نے قومی اسمبلی اور کسی صوبائی اسمبلی میں میں غریب کسانوں کیلئے کوئی آواز نہیں نکالی ۔
حکومت پاکستان اور پنجاب حکومت گندم کا بحران دیکھ کر ان کو ہوش نہیں آ رہا پاکستان ایک زرعی ملک ہے مگر گندم کی شدید قلت ہے ۔ گندم کی نئی فصل تیار ہو رہی ہے، مگر یوریا کنٹرول ریٹ پر دستیاب نہیں ہے، ان حالات میں پیداوار کی کمی کی وجہ سے خوراک کی قلت کی وجہ سے قحط سالی کا خطرہ ہے۔
مہنگے بیچ بجلی ڈیزل کھاد سپرے کی وجہ سے ان پٹ لاگت کافی بڑھ چکی ہے۔
حکمران زراعت کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔مگر اب غریب کسا ن خاموش نہیں بیٹھیں گے ہم اپنا حق لے کر رہی گے ۔
پاکستان کسان اتحاد کا اگلا لائحہ عمل اسلام آباد تک مارچ دھرنا کا بہت جلد اعلان کیا جائے گا۔
اس وقت تک واپس نہیں آئیں گے ، جب تک ہمارا حق حکومت پاکستان نہیں دے گی ۔