پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا 77 واں اہم اجلاس
Lپنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا 77واں اہم اجلاس ہوا۔
چیئرمین پیف سردار آفتاب اکبر خان کی نومینیشن پر اجلاس کی صدارت پیف بورڈ ممبر، ایم پی اے ثانیہ کامران نے کی۔
اجلاس میں ادارے کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں بورڈ ممبران بیرسٹر محمد احمد پنسوتہ، ڈاکٹر باسط خان آئی ٹی ایکسپرٹ، پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ سے خالد سلطان، سوشل ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ سے محمد سلمان،فنانس ڈیپارٹمنٹ سے عارف خان نیازی، سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سے نوید شہزاد مرزا،لیٹریسی ڈیپارٹمنٹ سے بشیر احمد زاہد گورایہ اور یونیورسٹی آف ایجوکیشن سے ڈاکٹر انتظار حسین نے شرکت کی، جبکہ بورڈ ممبراور ایم این اے شاندانہ گلزار خان، عظمٰی یوسف کنٹری ڈائریکٹر کیمبرج اسسمنٹ انٹرنیشنل ایجوکیشن، اجلاس میں آن لائن شریک ہوئیں۔
ایم ڈی پیف اسد نعیم نے تمام بورڈ ممبران کو پیف آمد پر خوش آمدید کہا اور تلاوت کلام پاک سے اجلاس کا باقاعدہ آغاز کیا۔
ایم ڈی پیف اسد نعیم نے اجلاس کے دوران بورڈ ممبران کو منظوری کے لیے مختلف ایجنڈے پیش کیے۔
ا نہوں نے بورڈ ممبران کو ایف اے ایس فیز 11 سے منسلک 130 پارٹنر سکولوں کی اپ گریڈیشن اور پیف کی نئی بلڈنگ کا نقشہ منظوری کے لیے پیش کیا۔
ایم ڈی پیف نے بتایا کہ پارٹنر سکولوں کے تعلیمی معیار کو جانچنے کے لیے پیف اپنے پارٹنر سکولوں کا کوالٹی ایشورنس ٹیسٹ لیتا ہے۔ انہوں نے بورڈ ممبران کو 10مارچ 2022میں شروع ہونے والے کوالٹی ایشورنس ٹیسٹ پر تفصیلی بریفنگ دی۔
ایم ڈی پیف نے بورڈ ممبران کو بتایا کہ پیف پارٹنرز کی وفات کی صورت میں سکول کی پیمنٹس فوراً روک لی جاتی ہیں ۔ میٹنگ کے دوران ایم ڈی پیف نے بتایا کہ 187سکول ایسے ہیں جنہوں نے متعلقہ رجسٹریشن اتھارٹی میں سکول کی رجسٹریشن کے لیے تو اپلائی کیا ہو اہے، لیکن ان کے رجسٹریشن سرٹیفکیٹس تا حال پیف انتظامیہ کو موصول نہیں ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ سابقہ بورڈ کے فیصلے کی روشنی میں ان سکولوں کو رجسٹریشن جمع کروانے کے لیے وقت دیا گیا تھا۔
ایم ڈی پیف نے بورڈ ممبران سے درخواست کی کہ ان سکولوں کو چھ ماہ کا مزیدوقت دیا جائے تاکہ یہ سکول باآسانی اپنے سکولوں کے رجسٹریشن سرٹیفکیٹ پیف انتظامیہ کوجمع کروا سکیں۔
اجلاس میں پیف کے انتظامی امور، پالیسز اور ادارے کی کارکردگی پر بھی فیصلے کیے گئے۔
میٹنگ کے دوران ایم ڈی پیف نے بورڈ ممبران کو ای وی ایس فیز 16سے منسلک پارٹنر سکولوں جن سے ایگریمنٹ سائن کیا جا چکا تھا اُن سکولوں کی بحالی پربھی بریفنگ دی۔
میٹنگ کے دوران ایم ڈی پیف نے بورڈ ممبران کو پیف کی ایک سالہ کارکردگی رپورٹ کی کاپی بھی پیش کی۔
انہوں نے بتایا کہ سابقہ بورڈ میٹنگ کی روشنی میں پیف کی ایک سالہ کارکردگی رپورٹ پرنٹ کی گئی ہے جس میں بورڈ ممبران کی ہدایات پر ایک سال کے دوران پیف پارٹنرز کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا تفصیل سے ذکر کیا گیا ہے۔
اجلاس میں پیش کئے گئے تمام ایجنڈوں پر تفصیلی بحث کی گئی اور کثرت رائے سے ان ایجنڈوں کو منظور کر لیا گیا۔
اجلاس کے دوران ثانیہ کامران نے کہا کہ پیف انتظامیہ نے دن رات محنت کر کے پارٹنرز کے پیمنٹس اور دیگر مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم پبلک کے نمائندے ہیں اور ہماری ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ ایسی پالیسیز متعارف کروائیں جو نہ صرف تعلیم دوست ہوں بلکہ پیف سے منسلک پارٹنر سکولوں کے لیے فائدہ مند بھی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہر فورم پر پیف کے بجٹ میں مزید اضافے کی بات کرتی ہیں تاکہ فنڈز بڑھنے کی صورت میں نہ صرف پیف پارٹنرز کی فنڈنگ میں اضافہ کیا جا سکے بلکہ صوبہ پنجاب میں آؤٹ آف سکول بچوں کو تعلیم کے دھارے میں لا کر معیار ی تعلیم دی جا سکے۔
اجلاس میں بورڈ ممبر ان کی پیف پارٹنرز کی محدود وسائل کے باوجود فروغ تعلیم کے لئے بہترین کردار ادا کر نے پر اُن کی انتھک کاوشوں کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ پیف کا تعلیمی نظام بہت صاف اور شفاف ہے اور پیف پارٹنرز کو درپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیف ٹیم بڑی محنت اور لگن کے ساتھ پنجاب کے متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہے۔
میٹنگ کے اختتام پر ایم ڈی پیف نے تمام بورڈ ممبران کا اجلاس کے لیے وقت نکالنے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور گروپ فوٹو بنوایا۔
اجلاس میں ڈپٹی ایم ڈی (سپورٹ سروسز)سید ساجد ترمذی، ڈپٹی ایم ڈی (آپریشن)شاہد اسماعیل مرزا اور دیگر تمام سینئر افسران بھی شریک ہوئے۔