پنجاب کے تعلیمی بورڈ ڈیجیٹلائز کرنے کا فیصلہ، امتحانی کمرے میں ایل ای ڈیز لگیں گی

پنجاب کے تعلیمی بورڈز میں امتحانی سسٹم ک فول بنانے کے اقدامات شروع کردیے گئے ہیں۔
امتحانی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور اسے مکمل طور پر ڈیجیٹلائز کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، اس فیصلے کا مقصد امتحانات کے پورے عمل میں شفافیت، سکیورٹی، رفتار اور کارکردگی کو عالمی معیار کے مطابق بہتر بنانا ہے امتحانی اصلاحات کے تحت ڈیجیٹل سسٹمز کے نفاذ کا باضابطہ آغاز کر دیا گیا ہے، جسے آنے والے امتحانی سیشنز میں مکمل طور پر فعال کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امتحانی سسٹم کو فول پروف بنانے کےلئے تھرڈ پارٹی کی خدمات لی جائیں گی جو امتحان کے دوران سنٹرز میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بناتے ہوئے دیگرخدمات بھی فراہم کرے گی جس میں پیپرز کی بروقت فراہمی بھی شامل ہوگی ، اس سسٹم میں ایک سنٹر میں پیپر اسی وقت پرنٹ کیا جائے گا جو کہ مقررہ وقت سے 20 منٹ قبل سپرنٹنڈنٹ کوواٹس ایپ پر پپپر موصول ہوگا جس کو ڈاون لوڈ کرکے سنٹر ہی میں پرنٹ کرلیا جائے گا جبکہ نقل کی روک تھام کےلئے سنٹرز میں کیمروں کو سنسر کے ساتھ نصب کیا جائےگا اورکمرے میں بڑی ایل ای ڈیزلگائی جائینگی جیسے ہی کوئی امیدوار حرکت کرے گا یا اردگرد دیکھے گا اس کارولنمبران ایل ای ڈیز پر آویزاں ہوجائے گا۔
نئے ڈیجیٹل امتحانی نظام کے تحت ای شیٹس پر جدید سکیورٹی فیچرز شامل کیے جا رہے ہیں، جن میں یونیک سکیورٹی کوڈز، کیو آر کوڈز اور واٹر مارکس شامل ہیں ان جدید خصوصیات کا بنیادی مقصد کسی بھی قسم کی جعلسازی، تبدیلی یا نقل کے امکانات کو مکمل طور پر ختم کرنا ہے، تاکہ پرچوں اور جوابی شیٹس کی سکیورٹی فول پروف ہو سکے۔
چیئرپرسن ٹاسک فورس مزمل محمود کی ہدایات پر صوبے بھر میں امتحانی عملے کی تربیت کا سلسلہ بھی شروع کر دیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں تمام تعلیمی بورڈز کے سسٹم اینالسٹ اور کمپیوٹر پروگرامرز کے لیے آج 13 دسمبر کو خصوصی تربیتی سیشن منعقد کیا جائے گا، جس میں افسران کو ای مارکنگ، کیو آئی بی، ڈی اے ایم ایس اور ای شیٹ سسٹم کا عملی جائزہ اور تربیت فراہم کی جائے گی، یہ تربیت بی آئی ایس ای لاہور اور آئی بی سی سی کے ماہرین کی زیر نگرانی دی جائے گی، جبکہ اس میں پنجاب کے تمام تعلیمی بورڈز کے نمائندے شرکت کریں گے۔
حکام کے مطابق امتحانی نظام کی ڈیجیٹلائزیشن سے پرچوں کی مارکنگ میں رفتار اور شفافیت بڑھے گی، رزلٹ تیار کرنے کا عمل پہلے سے زیادہ تیز اور معیاری ہو جائے گا، جبکہ سکیورٹی کے سخت انتظامات جعلسازی کے امکانات کو تقریباً ختم کر دیں گے۔
اس جدید نظام کی بدولت صوبے میں شفاف، قابلِ اعتماد اور عالمی معیار کے امتحانات کے انعقاد کی راہ ہموار ہوگی۔




















