محکمہ سکولز طلباء کو مفت کتب فراہم کرنے میں ناکام ہوگیا، بک بینک بنانے کا حکم
حکومت نے سکولوں میں مفت کتب میں کٹوتی فیصلے پر عملدرآمد کرتے ہوئے پرانی کتب استعمال میں لانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کےلئے فوری طور پر تمام سکولوں میں بک بینک بنانے کا حکم جاری کردیا۔
ذرائع کے مطابق نیا تعلیمی سیشن یکم اپریل سے شروع ہوگا، جس کےلئے کتب تاحال تیار نہیں ہوسکیں جس کی وجہ فنڈز کی کمی بتائی جارہی ہے، پنجاب حکومت نے مالی مشکلات کی وجہ سے تین ماہ قبل سکولوں میں مفت کتابوں کے پراجیکٹ کو مختصر کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جس پر اب عملدرآمد شروع کردیا ہے۔
پنجاب ٹیکسٹ بورڈ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ رواں برس نئے فارمولے کے تحت کتابوں کی اشاعت کو یقینی بنائیں، نئے فارمولے کے مطابق نرسری سے تین کلاس تک مکمل کتابیں دی جائیگی، اس سال چھٹی سے دسویں جماعت تک 50 فیصد طلباء کو جبکہ چوتھی اور پانچویں جماعت کے 80 فیصد طلباء کو کتابیں دی جائیں گی، لیکن یہ کتب بھی ابھی تیاری کے مراحل میں ہیں، جس پر فوری طور پر بک بنانے کا منصوبہ تیار کرلیاگیا ہے۔
اس سلسلے میں جاری مراسلے میں کہا گیاہے کہ کتب کی کمی کو پورا کرنے کےلئے فوری طور پر بک بینک قائم کیا جائے اور اس کا فوکل پرسن بھی تعینات کیا جائے جو زیادہ سے زیادہ کتب واپس لیکر اس بینک میں جمع کراسکے، جیسے جیسے طلباء و طالبات کے پیپرز ہوتے جائیں ان سے کتابیں لے کر اپنے پاس محفوظ کرتے جائیں تا کہ اگر پی ایم آئی یو کی طرف سے کتابوں کی فراہمی میں دیر ہو جائے (جس کا غالب امکان ہے) ۔ تو نئی کلاسز کے طلبا و طالبات کو یہ کتابیں فراہم کر کے وقت پر تدریسی عمل کو یقینی بنایا جا سکے۔