زکریا یونیورسٹی کے عقبی گیٹ بند کرنے اور رکشہ سروس پابندی کے خلاف طلباء کا احتجاج

اسلامی جمعیت طلبانے زکریا یونیورسٹی میں گیٹس بند کرنے اور رکشہ سروس پر پابندی کے خلاف طلباء نے احتجاج کیا اور یونیورسٹی کے مرکزی داخلی راستوں کو بند کرکے ٹریفک مکمل طور پر بلاک کر دیا۔
طلباء کا احتجاج صبح کے اوقات میں شروع ہوا جب بڑی تعداد میں نوجوان ایک جگہ جمع ہوئے اور جامعات کے دروازے بند رکھنے اور رکشہ والوں کی اجازت ختم کرنے کی ممانعت کے خلاف نعرے بازی کرنے لگے۔
احتجاجی طلباء نے کہا کہ یہ اقدامات ان کی روزمرہ آمد و رفت اور مالی حیثیت پر منفی اثر ڈال رہے ہیں، خصوصاً وہ طلباء جو دور دراز علاقوں سے آنے والوں کے لیے رکشہ ایک بنیادی سہولت ہے جبکہ یونیورسٹی کی شٹل بھی نہیں چل رہی ہے۔
احتجاج کے دوران بعض طلبا نے انتظامیہ کے خلاف سخت نعرے لگائے اور مطالبہ کیا کہ گیٹس فوری طور پر کھولے جائیں اور رکشہ سروس پر عائد پابندی واپس لی جائے، ہاسٹلز میں رات کی پابندی ختم کی جائے۔
بعد ازاں آر او ڈاکٹر مقرب اکبر موقع پر پہنچے اور مظاہرین سے بات کی، ان کا کہنا تھا کہ پارکنگ، گیٹ آپریشن اور سیکیورٹی پاس کے نفاذ کے ذریعے مسائل کو حل کیا جائے گا، رکشہ سروس کی اجازت نہیں ملے گی، یونیورسٹی میں شٹل سروس چل رہی ہے، اس سروس کو مزید بہتربثنایاجائے گا، ہاسٹلز میں رات گیارہ بجے کی پابندی برقرار رہے گی، عقبی گیٹ پنجاب حکومت کی ہدایت پر بند کئے گئے ہیں وہ نہیں کھولے جائیں گے۔
تاہم سٹوڈنٹس کارڈز بن جانے کے بعد مشروط طور پر ان گیٹس سے آمد رفت بحال کی جائے گی، کارڈ آئندہ تک مکمل کرلیےجائیں جس کے بعد سیکورٹی نے مظاہرین کو منشتر کردیا۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ یونیورسٹی انتظامیہ نے مظاہرین کے خلاف کارروائی کافیصلہ کرلیا ہے، یونیورسٹی گیٹ بندے کرنے پر وائس چانسلر نے سخت نوٹس لیا ہے، آج گیٹ بند کرنے اور ٹریفک بلاک کرنے والے طلبا کے خلاف ڈسپلن کمیٹی کو رپورٹ جمع کرائی جائے گی جس کے بعد ان طلباء کے خلاف کارروائی ہوگی ۔















