سکولوں کی نجکاری کے خلاف اساتذہ نے احتجاج شروع کردیا
پنجاب حکومت کی طرف سے 12 ہزار سے زائد سکولوں کی نجکاری کے خلاف اساتذہ نے احتجاج شروع کردیا، پہلے مرحلے میں تمام اساتذہ اور عملہ بازؤں پر کالی پٹیاں باندھ کر تدریس اور دیگر امور سر انجام دے رہے ہیں۔
دوسری جانب اساتذہ تنظیموں نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو مراسلہ لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 5 سال سے سرکاری تعلیمی اداروں میں 1 (ایک لاکھ 20 ہزار اساتذہ کی آسامیاں خالی چلی آرہی ہیں، تعلیمی اداروں میں سہولیات کا شدید فقدان ہے، بجائے اس کے کہ حکومت پنجا ب اساتذہ کی مشاورت سے علمی اداروں کی ضروریات کو پورا کرنے کےلئے اقدام کرتی کہ سرکاری پرائمری تعلیمی اداروں میں اساتذہ نے غریب عوام کے بچوں کو تعلیمی سہولیات کے فقدان کے باوجود درس و تدریس کا سلسلہ جاری رکھا مگر اب اچانک حکومت پنجاب کی طرف سے 12 ہزار تعلیمی نجکاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ باعث تشویش ہے۔
ان حالات میں اساتذہ تنظیموں نے پر امن احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت 24 مئی 2024 تک اساتذہ بازو پر سیاہ پٹیاں باندھ کر تدریسی فرائض سر انجام دیں گے، تمام سکولوں کے باہر احتجاجی بینرز آویزاں کئے جائیں گے، جن پر سرکاری تعلیمی اداروں کی نجکاری ٹھیکے داری نظام نا منظور "، اور ” لیو انکیشمنٹ کے کالے قانون کی واپسی” کے نعرے درج ہونگے ۔ جس کے بعد لاہور کی طرف مارچ کا فیصلہ کیا جائے گا۔
اس لئے اس فیصلے کو واپس لیا جائے اور سرکاری املاک کی حفاظت اور غریب افراد پر تعلیم کا سلسلہ بند کرنے کی سازش ختم کی جائے ۔