Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

ویمن یونیورسٹی ملتان کا ساتواں کانووکیشن کی تقریب کاانعقاد، تین ہزار سے زائد طالبات کی شرکت

ترجمان کے مطابق ویمن یونیورسٹی ملتان کا 7واں کانووکیشن کی تقریب متی تل کیمپس میں منعقد ہوئی جس کی مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ تھیں ۔

یہ بھی پڑھیں ۔
ویمن یونیورسٹی کانووکیشن :گولڈ میڈل اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں لینے والی طالبات کے نام

چانسلر گورنر نے سیاسی مصروفیات کی وجہ سے کانووکیشن کے اپنے اختیارات ڈاکٹر کلثوم پراچہ کو تفویض کردیے تھے، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر کلثوم پراچہ نے کہا کہ ہمارے گریجویٹس یونیورسٹی کے سفیر ہیں، جو تبدیلی کی تحریک دینے کی صلاحیت اور مستقبل کے گریجویٹس کے لیے امید کی کرن ہیں ویمن یونیورسٹی نے مسلسل تحقیق اور ترقی کے مضبوط کلچر کو فروغ دیا ہے ہم طالبات کو ایسے مواقع فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہیں جو جدید تعلیمی اور صنعت کی ضروریات کے مطابق ہوں۔معیاری تعلیم اور تحقیق جدید دور کے چیلنجوں پر قابو پانے میں مدد کر سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ویمن یونیورسٹی ملتان کی وائس چانسلر اور اس باوقار تقریب کی میزبان کی حیثیت سے میرے لیے باعث اعزاز ہےاور اپنی عزیز طالبات کو مبارکباد پیش کرتی ہوں کہ وہ شب و روز محنت سے اپنے خوابوں اور آرزوؤں کو تعبیر عطا کرنے میں کامیاب رہی ہیں۔ ان کی کامیابی نے ان کے اساتذہ اور والدین کے سر فخر اور انبساط کے احساس سے بلند کر دیئے ہیں۔ میں ان کے اساتذہ اور والدین کو بھی دلی مبارکباد پیش کرتی ہوں کہ ان کے تعاون، محنت اور محبت نے طالبات کی کامیابی میں اہم کردار انجام دیا ہے۔

دی ویمن یونیورسٹی ملتان کا قیام 2013 میں عمل میں آیا تھا، گیارہ سال کی قلیل مدت میں کئی ا اعزازات ہماری یونیورسٹی کو حاصل ہوئے ہیں، ہائیر ایجو کیشن رینکنگ میں دنیا بھر کی خواتین یونیورسٹیوں میں دوسرے نمبر پر، ٹائمز ہائر ایجو کیشن ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ میں Gender Equality میں دنیا میں تیسرے نمبر پر اور WURI for Innovation میں دنیا کی خواتین یونیورسٹیوں میں دوسرے نمبر پر ہے۔

یونیورسٹی کی سطح کے کسی بھی ادارے کی کار کردگی کی جانچ کرنی ہو تو پہلا عصر تحقیق قرار پاتا ہے۔ ہمیںہمیشہ تحقیق کے میدان میں جو ہر قابل کی تلاش رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ گزشتہ برسوں میں ہم نے کئی ایک کلیدی سنگ میل بہترین کامیابی کے ساتھ عبور کیے ہیں، جن کا تعلق تحقیق کے ساتھ ہے۔

اس سال ہمارے دس تحقیقی مجلے HJRS سے منظور ہوئے ہیں جن میں سے 9 کو Y کیٹیگری حاصل ہے۔

ایچ ای سی پاکستان نےNRPU اور SRGP کے تحت 20 تحقیقی پراجیکٹس کے لیے اور دی ویمن یونیورسٹی ملتان نے 36 پراجیکٹس کے لیے فنڈز جاری کیے۔ NRPU کے چار، SRGP کے 15 اور WUM کے 36 پراجیکٹس مکمل ہو چکے ہیں جبکہ ایک پراجیکٹ تکمیل کے مراحل میں ہے۔

معیاری ادارے اپنی کار کردگی میں اضافےکے لیے دوسرے اداروں سے رابطے میں رہتے ہیں۔ ہماری یونیورسٹی نے بھی اب تک 58 مختلف تدریسی اور تکنیکی اداروں کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔ یہ شاندار کامیابیاں ہماری اجتماعی کمٹمنٹ کی عکاس ہیں کہ ہم سب مل کر ایک ایسا ماحول تخلیق کر رہے ہیں جہاں شاندار تعلیمی کارکردگی، اختراعی قوتیں اور قدرتی صلاحیتیں جامعیت کے ساتھ پروان چڑھ سکیں۔

بین الاقوامی فورمز ہمیشہ فیکلٹی کے ماہرین اور گوناگوں شعبوں سے رہنما شخصیات کو اکٹھا کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں۔ ہمارے 186 سے زائد اساتذہ بین الاقوامی کانفرنسز، سیمینارز اور ورکشاپس میں شرکت کرچکے ہیں اور ویمن یونیورسٹی ملتان میں اب تک تقریباً 56 قومی اور بین الاقوامی کانفرنسز، سیمینارز اور ورکشاپس کامیاب انعقاد ہو چکا ہے۔ اب تک ہمارے اساتذہ کے 2095 تحقیقی مقالے ایچ ای سی کے منظور شدہ جرائد اورImpact Factor جر نلز میں طبع ہو چکے ہیں، ہمارے پی ایچ ڈی سکالرز کی تعداد میں روز افزوں اضافہ ہو رہا ہے۔

اس تقریب میں 29 طالبات اپنی پی ایچ ڈی اسناد وصول کی اب تک ہماری یونیورسٹی سے 49 سکالرز یہ سند وصول کر چکی ہیں اور اس وقت 216 رجسٹر ڈ طالبات پی ایچ ڈی سطح کی تحقیق میں مصروف ہیں۔

یونیورسٹی میں داخلہ لینے والی طالبات کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اس سال بھی مختلف پروگراموں میں 3221 طالبات نے داخلہ لیا ہے۔ ایسی طالبات جنہیں مالی مسائل کا سامنا ہو انہیں مختلف وظائف بھی دیئے جاتے ہیں، اس سال 675 طالبات نے یہ وظائف حاصل کیے، ملتان اور اس کے ارد گرد کے علاقوں کے 15 مختلف کالجز ویمن یونیورسٹی کے ساتھ Affiliate ہوئے ہیں، ان کالجز کو نصاب اور امتحانات کے ضمن میں ہمارا مکمل تعاون حاصل ہے۔

ان اداروں سے 293طالبات پاس آؤٹ ہو گئی ہیں، آئی ٹی انفراسٹرکچر مضبوط بنانے کے لیے اور طالبات کو رہنمائی بہم پہچانے کے لیے نئی ویب سائٹ ، سمارٹ کیمپس پراجیکٹس، سیف کیمپس پر اجیکٹ ، وڈیو کانفرنسز ، ای ڈی ایکس، ڈیجیٹل لائبریری و غیر ہ قائم کیے گئے ہیں۔

یونیورسٹی کے اپنے یوٹیوب چینل، ویب ٹی وی چینل اور فیس بک بھی نیٹ پر موجود ہیں،طالبات کے لیے بہترین سکیورٹی کا انتظام بھی کیا گیا ہے۔ اور اس مقصد کے لیے فوج کے تربیت یافتہ ریٹائرڈ فوجی گارڈز کی حیثیت سے بھرتی کیے گئے ہیں۔ ان کے ساتھ خواتین گارڈز بھی موجود ہیں۔

کچہری کیمپس میں 69 اور متی کل کیمپس میں 145 کیمرے ویمن یونیورسٹی نے نصب کیے ہیں جبکہ HEC کے فراہم کردہ مزید 23 23 کیمرے بھی دونوں Campuses میں نصب کیے گئے ہیں۔

ایچ ای سی پاکستان کے تحت 1498 ملین کا پی ایس ڈی پی پر اجیکٹ منظور ہوا تھا جس کے تحت متی کل کیمپس میں اکیڈمک بلاک برائے فارمیسی اور کمپیوٹر سائنس، اور ڈیجیٹل جبکہ تعمیر جاری ہے جبکہ ٹرانسپورٹ آفس اور متی تل کیمپس میں ٹرانسپورٹ شیڈ مکمل ہو چکا ہے۔ کچہری کیمپس میں توسیع شد و لا تبریری بلاک ، ڈے کیئر سنٹر اور متی تل میں بھی ڈے کیئر سنٹر مکمل ہو کر فعال ہو چکے ہیں۔

ہماری فارغ التحصیل طالبات نئے سفرکا آغاز کر رہی ہیں نیک تمنائیں آپ کے ساتھ ہیں۔ آگے بڑھیں اعتماد اور حوصلے کے ساتھ اور افق کی بلندیوں کو چھو لیں ۔

تقریب میں وائس چانسلر گورنمنٹ صادق ویمن یونیورسٹی بہاولپور شازیہ انجم، وائس چانسلر محمد نواز شریف زرعی یونیورسٹی اشتیاق رجوانہ ڈائریکٹر NCBA میاں جہانگیر ڈاکٹر سعید احمد نے شرکت کی۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button