Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

ویمن یونیورسٹی : شعبہ فزکس کی دو پی ایچ ڈی سکالر کا کامیاب پبلک ڈیفنس

ترجمان کے مطابق رابعہ صدیقی اور سحرگیلانی (پی ایچ ڈی اسکالر) شعبہ فزکس، دی ویمن یونیورسٹی، ملتان کے پبلک ڈیفنس کی تقریب منعقد ہوئی۔

رابعہ صدیقی کے مقالے کا عنوان ’’”2D مواد کی الیکٹرو کیمیکل کارکردگی/ نایاب زمینی عنصر پر مبنی نینو کمپوزائٹس”تھا۔

سکالر ڈاکٹررابعہ صدیقی نے کہا کہ اہم دھاتی مواد کی ایک سیریز کے طور پر، نایاب زمینی عناصر اور ان سے متعلقہ اخذ کرنے والے مرکبات کو ان کے اخراج بینڈ، نان سائٹوٹوکسیٹی، متعدد فلوروسینس رنگوں کی حوصلہ افزائی اور الیکٹرو کیمیکل خصوصیات کی وجہ سے خاصی توجہ ملی ہے۔ یہ انوکھی خصوصیات مختلف شعبوں جیسے سپر کیپیسیٹرز، بیٹریوں، سینسرز، آلات اور شمسی خلیوں میں استعمال کی بڑی صلاحیت کے ساتھ نایاب زمین پر مبنی نینو میٹریلز کو عطا کرتی ہیں۔

یہ مقالہ نایاب زمین پر مبنی نینو میٹریلز کی الیکٹرو کیمیکل خصوصیات کی عمومی وضاحت پیش کرتا ہے۔ الیکٹرو کیمیکل سینسرز میں ان کے الیکٹرو کیمیکل ایپلی کیشنز کی ترقی اور بہتری پر چھوٹے بائیو مالیکیولز اور ڈی این اے، سپر کیپیسیٹرز، بیٹریوں اور ہائیڈروجن ارتقاء کے رد عمل کی طرف الیکٹرو کیمیکل کیٹالیسس کا پتہ لگانے کے لیے بھی کام کیا گیا ہے۔

دوسری پی ایچ ڈی سکالر ڈاکٹر سحر فاطمہ گیلانی نے بھی اپنے مقالے کا پبلک ڈیفنس کامیاب طریقے سے کیا۔
ان کے مقالے کوعنوان ’’سولر لائٹ ہارویسٹنگ ملٹی نری میٹل چالکوجینائیڈز نانو کرسٹلز کی ساخت آپٹیکل اور برقی اثرات "تھا۔

انہوں بتایا کہ یہ تحقیق ملٹی نری میٹل چالکوجینائیڈز نانوکریسٹلز کی تحقیقات پر مرکوز ہے، جس نے شمسی روشنی کی پیدوار کی ایپلی کیشنز میں زبردست کارکردگی دکھائی یہ مطالعہ ان نانوکریسٹلز کی ساختی، نظری، اور برقی خصوصیات کے درمیان تعلق کو تلاش کرتا ہے، جو شمسی توانائی کے موثر تبادلوں کے لیے ان کی صلاحیت پر روشنی ڈالتا ہے۔

اس موقع پر مہما ن خصوصی ڈاکٹر ملکہ رانی نے کہا کہ دنیا میں ماڈرن سائنس ترقی کی منازل طے کررہی ہے خوشی کے بات ہے کہ ویمن یونیورسٹی میں جدید تقاضوں کے مطابق ریسرچ ہورہی ہے جومعیاری بھی ہے اور دنیا کے رائج قوانین کے معیار پر بھی پورا ترتی ہے۔

شعبہ فزکس کی فیکلٹی مبارکباد کی مستحق ہے کہ انہوں نے اس ریسرچ کے ذریعے ناصرف اپنی یونیورسٹی بلکے پاکستان کا نام بھی روشن کیا ہے امید ہے کہ مستقبل میں یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

اس موقع پردیگر اساتذہ بھی موجود تھیں۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button