ویمن یونیورسٹی: سکالرز سعدیہ رحیم اور نازیہ یاسمین کو کامیاب مجلسی دفاع کے بعد ڈگری ایوارڈ کرنے کی سفارش
ویمن یونیورسٹی ملتان کی پی ایچ ڈی سکالرز سعدیہ رحیم اور نازیہ یاسمین کو کامیاب مجلسی دفاع کے بعد ڈگری ایوارڈ کرنے کی سفارش کردی گئی۔
ترجمان کے مطابق ویمن یونیورسٹی کے شعبہ انگریزی کی پی ایچ ڈی سکالر سعدیہ رحیم کا مجلسی دفاع کی مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ تھیں۔
ان کے مقالے کا عنوان
” Deconstructing the Metanarratives : A Postmodern Study of Mohsin Hamid’s Novels تھا ۔
سکالر سعدیہ رحیم نے ڈیفنس کرتے ہوئے بتایا کہ محسن حامد ایک پاکستانی ناول نگار ہیں، ان کی تحریریں بیسٹ سیلر رہی ہیں، ان پر فلمیں بھی بنی ہیں یہاں تک کہ انہیں بکر پرائز کے لیے بھی نامزد کیا گیا ان کے ناول ماوتھ سموک نے بیسٹ سیل کا ایوارڈ بھی حاصل کیا، محسن حامد پاکستان بھارت سمیت دنیا بھر کی ادبی حلقوں میں مقبول ہیں، وہ مابعد جدیدیت کے ناظر کے طور پر مشاہد ہ کرتے ہیں انسانی تجربہ، سوچ، امتحان، اور بلڈنگز جو بیسویں کے وسط سے آخر تک بنی او ر ترقی کی نئی تعریفیں سامنے آئیں کو اپنے قلم میں سمویا ہے، یہ اس مقالے میں بھی جدید نفسیاتی مسائل کا انہوں نے احاطہ کیا ہے۔
ان کے مقالے کے ایکسٹرنل سپروائزر ڈاکٹر غلام مرتضیٰ تھے۔
اس موقع پر وائس چانسلر ڈاکٹر کلثوم پراچہ نے کہا کہ ڈاکٹر میمونہ خان کی محنت سے شعبہ انگریزی تیزی سے ترقی کررہا ہے، جدید ادبی تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ریسرچ کے میدان میں اپنا لوہا منوارہا ہے، خوشی کی بات ہے یہ شعبہ ہرسال پی ایچ ڈی سکالرز سامنے لا رہا ہے، رجسٹرار/شعبہ انگلش کی چیئرپرسن پروفیسر ڈاکٹر میمونہ خان نے کہا کہ ہمارا شعبہ جدید ادب کو بھی فروغ دے رہا یہی اس کا طرہ امتیاز ہے، مستقبل میں بھی اعلیٰ معیار کی ریسرچ کو جاری رکھا جائے گا۔
دوسری طرف شعبہ فزکس کی پی ایچ ڈی سکالر نازیہ یاسمین کا پبلک ڈیفنس منعقد ہوا، ان کے مقالے کا عنوان” پائیدار توانائی کے ملٹی نری میٹل چالکوجینائیڈ سولر لائٹ ہارویسٹنگ نینو میٹریل کا استعمال ” تھا ۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں اس وقت توانائی بحران ہے، خصوصا پاکستان اس سے بہت زیادہ متاثر ہو رہا ہے، توانائی کے نئے ذرائع سامنے آرہے ہیں، جن میں سولر سسٹم بھی شامل ہیں، موقع صورتحال کے تناظر میں یہ مقالہ بڑی اہمیت کا حامل ہے کہ کس طرح نینو ٹیکنالوجی کے استعمال سے پائیدار توانائی حصول ممکن ہے، شعبہ فزکس کی کاوشیں قابل تحسین ہیں انہوں نے ایک معیاری ریسرچ کو یقینی بنایا۔
اس موقع پر چیئرپرسن ڈاکٹر ملکہ رانی اور اساتذہ موجود تھیں ۔