عدالت عالیہ نے اساتذہ کا ٹائم سکیل ختم کرنےکے نوٹیفکیشن پر علمدرآمد روک دیا
خانیوال کے سینئر اساتذہ کرسٹوفر دت نے عدالت عالیہ سے رجوع کی تھا
لاہور ہائیکورٹ ملتان بینچ کے جج مسٹر جسٹس مزمل اختر شبیر نے حکومت پنجاب کی جانب سے اساتذہ کا ٹائم سکیل ختم کرنے سے متعلق نوٹیفکیشن پر عملدرآمد روک دیا ہے۔
قبل ازیں عدالت عالیہ میں پٹیشنر کارنیلس کرسٹوفر دت نے کونسل سہیل اقبال بھٹی کے ذریعے درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ حکومت پنجاب کے تمام محکموں میں ٹائم سکیل پالیسی پر عمل درآمد ہو رہا ہے، یعنی کسی بھی دوسرے ڈپارٹمنٹ یا کیڈر میں کام کرنے والا ملازم دس سال بعد خود بخود اگلے گریڈ میں ترقی پا جاتا ہے۔
اساتذہ کے مطالبے پر حکومت نے اس پالیسی کا اطلاق کر دیا، مگر اب حکومت نے یہ لیٹر واپس لے لیا ہے ،اور اساتذہ کو سابقہ سکیل پر کام کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے، جو کہ بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہے۔
اس کے علاوہ صوبائی محکموں میں ایک ہی قانون اور رولز ریگولیشن کا اطلاق ہوتا ہے پھر استاتذہ کے ساتھ امتیازی سلوک کیوں ؟
دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے عدالت نے سیکرٹری ایجوکیشن اور متعلقہ حکام کو تین جون کے لیے نوٹس جاری کردیا ہے ،اور اس دوران ٹائم سکیل کے تحت ترقی پانے والے اساتذہ سے اضافی رقم کی وصولی بھی روک دی ہے۔