جنوبی کوریا کی یہ یوٹیوبر حقیقت میں وجود نہیں رکھتی
ہم نے چین میں ڈجیٹل کرداروں کو خبریں پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔ لیکن اب مجازی انسان روئی سے ملیے جو ایک یوٹیوبر ہیں۔ ان کا جسم ، آواز اور بال سب حقیقی ہیں لیکن چہرہ مصنوعی ذہانت اور ڈیپ فیک سے تیار کیا گیا ہے۔ اس کردار کا نام روئی اور یوٹیوب چینل کا نام روئی کوری ہے۔
ٹیکنالوجی کی اس شاہکار کے بہت سارے مداح ہیں جس کے بعد ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کی بحث دوبارہ زندہ ہوگئی ہے۔ لوگ حیران ہیں کہ کمپیوٹرپر مصنوعی چہرہ سازی اس طرح کا روپ بھی اختیار کرسکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پوری دنیا میں ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کی حدود اور قانون سازی پر غور ہورہا ہے۔
واضح رہے کہ پہلے یوٹیوب پر ان کا چینل بنایا گیا تو یہ نہیں بتایا گیا کہ ان کا چہرہ اصلی ہے یا نقلی بعد میں جب انہوں نے اپنے ڈیپ فیک چہرے کا راز افشاں کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے یوٹیوب پر مقبول ہونے کے لیے مصنوعی چہرے کا سہارا لیا ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ایشیا اور بالخصوص جنوبی کوریا میں کاسمیٹک سرجری کا جنون ہے اور لوگ خوبصورت نظر آنا چاہتے ہیں۔ شاید روئی نے بھی اس لیے ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کا استعمال کیا ہے۔
روئی نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے اپنے چہرے کو خوبصورت بنانے کے لیے کئی آپریشن کرائے ہیں لیکن اس کے باوجود انہیں ڈجیٹل چہرے کا سہارا لینا پڑا ہے۔