زکریا یونیورسٹی میں جرائم پیشہ طلباء کا راج ، مرکزی گیٹ بند، شٹل سروس معطل، طلباء محصور ہوکر رہ گئے
سزائیں معاف کرانے کےلئے جرائم پیشہ طلباء نے زکریا یونیورسٹی کو محصور کرلیا، 8 گھنٹے مرکزی گیٹ بند رہے ، طلباء اور شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا رہا۔
یہ بھی پڑھیں۔
زکریایونیورسٹی میں ایم ایس ایف کی غنڈا گردی جاری، سیکورٹی گارڈ اور یونین عہدیدار پر تشدد
تفصیل کے مطابق زکریا یونیورسٹی ملتان لڑائی جھگڑوں اور طلباء پر تشدد میں ملوث طلبہ نے یونیورسٹی کے گیٹ بند کر دیئے۔
یہ بھی پڑھیں۔
زکریا یونیورسٹی میں پرتشدد واقعات ، ایم ایس ایف کا لیکچرر پر حملہ زخمی کردیا
طلباء پر تشدد اور لڑائی جھگڑوں میں ملوث ہونے پر ڈسپلن کمیٹی کی طرف سے ثناءاللہ, عثمان علی ظفر, فہد ندیم, ابرار گِل, اسامہ اعجاز, مہرغلام حسین کو یونیورسٹی سے خارج کر دیا تھا، اور یونیورسٹی میں داخلہ پر پابندی عائد کردی گئی۔
یہ بھی پڑھیں۔
زکریا یونیورسٹی میں جھگڑے نہ رک سکے ؛ وائس چانسلر بھی تشدد پر اتر آئے ، دو طلباء زخمی
جس کے بعد ان طلبہ نے اپنے ساتھیوں جس میں اکثریت آؤٹ سائیڈر کی تھی کے ساتھ ملکر یونیورسٹی کے دونو ں مین گیٹ اور ایگری کلچری گیٹ کو بند کردیا، اور یونیورسٹی انتظامیہ اور وائس چانسلر سے مطالبہ کیا کہ ہم پر ڈسپلن کمیٹی کی طرف سے لگائی گئی پابندی اور سزا کو ختم کیا جائے ۔
یہ بھی پڑھیں۔
زکریا یونیورسٹی میں سیکورٹی ناکام؛ آر او روپوش، طلباء پر پولیس کا تشدد، طلباء کے احتجاج پر ایس پی کی معافی
یونیورسٹی کے دونوں گیٹ تقریباً آٹھ گھنٹے بند رہے ، جس کے یونیورسٹی کی شٹل اور روٹس چلنا بند ہوگئے، اور طلبہ و طالبات شدید ذہنی اذیت کا شکار ہو کر رہ گئے۔
انتظامیہ کی طرف گیٹ اوپن کروانے کی کسی بھی قسم کی کوئی کوشش نہیں کی گئی، ایگری کلچر گیٹ پر فیکلٹی آف انجینرنگ کے ڈین ڈاکٹر طاہر سلطان ایگری کالج میں آئے تو وہاں موجود سینکڑوں طلباء و طالبات نے مطالبہ کیا کہ گیٹ اوپن کروائیں، جس پر ڈاکٹر طاہر سلطان نے ریزیڈنٹ آفیسر سے رابطہ کیا، مگر کسی بھی قسم رسپانس نہ ملنے پر ایگری کلچر گیٹ زبردستی کھلوا دیا ، جہاں پر ان کو شدید مزاحمت کا بھی سامنا کرنا پڑا۔
یونیورسٹی میں آئے روز طلبہ پر تشدد لڑائی جھگڑوں کے واقعات میں اب طلباء کے ساتھ یونیورسٹی کے سیکیورٹی گارڈز بھی محفوظ نہیں رہے۔
اس بھیانک صورتحال پر عوامی حلقوں کی طرف سے وائس چانسلر سے پرزور مطالبہ کیا گیا کہ یونیورسٹی کے ماحول کو پر امن بنانے میں اہم کردار ادا کریں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ طلباء کارروائی کرنے والے ڈی ایس اے اور چیئرمین ٹرانسپورٹ کمیٹی کو بھی ہٹوانا چاہتے ہیں تاکہ وہ کھل کر کھیل سکیں ، وائس چانسلر نے ان طلباء کو آج اپنے آفس میں طلب کرلیا ہے ۔