راجہ کا بڑا اعلان، تعلقات برابری کی سطح پر ، بھارت نہ آیا تو ورلڈ کپ کا بائیکاٹ کردیں گے
تعلقات برابری کی سطح، بھارت نہ آیا تو ورلڈ کپ کابائیکاٹ کردیں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیزراجہ نے کہا ہے کہ بھارت سے برابری کی سطح پرتعلقات چاہتے ہیں ۔
اینٹ کا جواب پتھر سے دینگے، اگر وہ پاکستان آنے کو تیار نہیں تو ہم بھی ورلڈکپ کا بائیکاٹ کردیں گے۔
ملتان سٹیڈیم میں غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھاکہ ہمارے شہری ہم سے ایک سخت موقف کی امید رکھتے ہیں ، جو ان کی عزت اور غیرت تقاضا کرتی ہے ، اس لئے بھارت سے اب اپنے اپنے گروانڈ پرکھیلنے میں ہی ہماری بقا ہے،نیوٹرل وینیو کا تصور اب دونوں ملکوں کو اپنی کرکٹ سے نکالنا ہوگا ، ہم بائیکاٹ نہیں کرنا چاہتے لیکن فینز ہم سے سخت جواب اور برابر پالیسی کا تقاضا کرتے ہیں۔
بھارت ایشیا کپ کھیلنے پاکستان نہیں آیا تو ہم بھی نہیں جائیں گے، لیکن بھارتی بورڈ ذمہ داری کا مظاہرہ کرے۔
بھارت کے بعد بھارت میں سب سے زیادہ فینز فالونگ ہماری ہے۔
ٹیسٹ سیریز یا باہمی سیریز نیوٹرل وینیو پر نہیں ہوگی، ایک دوسرے کے ہاں کھیلیں۔
اگر دونوں کرکٹ بورڈز کے درمیان تنازعہ حل نہ ہوا تو پاکستان اگلے سال بھارت میں ہونے والے ورلڈ کپ کا بائیکاٹ کر سکتا ہے، اس لئے ہمارا مشورہ ہے کہ دونوں ممالک کو دوبارہ ایک دوسرے کی میزبانی کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے شائقین بہت غصے میں ہیں، حقیقت یہ ہے کہ ہم کسی بھی یکطرفہ فیصلے کی صورت میں بھارت کاسفر ہیں کریں، وہ بھارت کے بیانیہ کولیکر طیش میں ہیں ۔
بی سی سی آئی کابیانیہ غیر منصفانہ ہے ہم ایسی صورت میں ٹورنامنٹ کے انعقاد کی مزحمت کرینگے ۔
چیئرمین پی سی بی نےجارحانہ انداز میں کہا کہ پاکستان کرکٹ انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک برانڈ بن گئی ہے، دنیا ہماری کرکٹ کودیکھناچاہتی ہے۔
ہندوستان میں بھارتی کھلاڑیوں کے بعد سب سے بڑی فالورز شپ پاکستانی کھلاڑیوں کی ہے ،یہ بات ریکارڈ پرہے کہ میں دونوں میں ممالک کےدرمیان میچوں کے حق میں ہوں، اور بھارتی شائقین سے پیار کرتا ہوں
ایسا نہیں کہ ہم وہاں جانا نہیں چاہتے ہم جا کر کھیلنا چاہتے ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ اسے برابری کی بنیاد پر ہونا چاہیے۔
آپ کسی مخصوص کرکٹ بورڈ کے تابع نہیں ہو سکتے، پاکستان 2013 سے اب تک بھارت کے بغیر زندہ ہے، ہم اپنی ملکی معیشت کودیکھ رہے ہیں ایسے میں ان کوہماری مدد کرنا چاہیے ،لہذا وہ ہماری ترقی میں دلچسپی لیں۔
اب جو بھی سیریز ہو وہ پاکستان اور انڈیا میں ہونی چاہیے ، نیوٹرل وینیو ہمارا مقصد آگے نہیں بڑھا سکتا، اب جب تمام بڑی ٹیمیں پاکستان آکر کھیل رہی ہیں بھارت کو بھی دل بڑا کرکے پاکستان آنا چاہیے ۔