زکریا یونیورسٹی : شعبہ اردو ہراسمنٹ کیس سینڈیکیٹ میں لیجانے کا حکم
چانسلر ، گورنر پنجاب نے زکریا یونیورسٹی کے شعبہ اردوکا ہراسمنٹ کا کیس سینڈیکیٹ میں لیجانے کے احکامات جاری کردئے۔
تفصیل کے مطابق اردو ڈیپارٹمنٹ بہاءالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کی ایم فل کی طالبہ نے وائس چانسلر کو درخواست دی کہ شعبہ اردو کے چیئرمین ڈاکٹر ممتاز کلیانی نے مجھے جسمانی تعلقات قائم کرنے کا کہا میرے انکار پر مجھے مختلف طریقوں سے ہراساں اور زودوکوب کیا ،میرے انکار کے بعد مجھے جان بوجھ کر فیل کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی : ایک اور طالبہ کو ہراساں کرنے کا واقعہ منظر عام پر آگیا
ایم فل اردو کی طالبہ (ر) نے مؤقف اختیار کیا کہ میں نے شعبہ اردو سے ایم اردو کیا تھا، اُس وقت سے ممتاز کلیانی صاحب مجھے ہراساں کرتے آرہے تھے، جس کے بعد میں نے ایم فل کے لیئے اپلائی کیا تو اُس وقت ڈاکٹر ممتاز کلیانی شعبہ اردو کے چیئرمین تھے، مجھے داخلہ نہیں دیا گیا، میرا ایک سال ضائع ہوگیا۔جس کے بعد میں نے ایک سال بعد دوبارہ ایم فل کے لیے اپلائی کیا ، اور میرا داخلہ ہوگیا داخلہ کے بعد چیئرمین شعبہ اردو ڈاکٹر ممتاز کلیانی نے مجھے جسمانی تعلقات قائم کرنے کی کوشش کی، میرے انکار کے بعد مجھے مختلف طریقوں سے ہراساں اور زدوکوب کیا گیا، مجھے مختلف بہانے سے اپنے روم میں بُلاتے اور میرے چہرے سے نقاب اُترانے کی کوشش کرتے تھےاس کا ثبوت اور آڈیو ریکاڈنگ کی صورت میں میرے پاس موجود ہیں، پہلے سمسٹر میں مڈ کے پیپر میں جان بوجھ کر مجھے کم نمبر دیئے گئے، اور ہر روز کلاس میں مجھے ذہنی طور پر بھی ٹارچر کرتے رہتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی ہراسگی کیس : گورنر ان ایکشن، ٹیچرز ڈاکٹر کلیانی کوبچانے کےلئے متحرک
اس کی درخواست پر ایک ماہ گُزرنے کے باوجود ہراسمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر علیم خان نے کوئی ایکشن نہیں لیا، بلکہ طالبہ کو بُلا کر شدید پریشرائز کیا گیا کہ اپنی درخواست واپس لو، جس کے بعد آپ کے پیپرز والے مسئلہ کا حل نکالیں گے ورنہ نہیں دوسری طرف درخواست کے بعد پروفیسر ممتاز کلیانی کے لئے ایک خود ساختہ کمیٹی بنائی اور ایک رپورٹ شائع کی۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی ہراسگی کیس : گورنر ان ایکشن، ٹیچرز ڈاکٹر کلیانی کوبچانے کےلئے متحرک
جس میں واضح طور پہ طالبہ کو فیل ظاہر کیا گیا طالبہ نے جس وقت پرو وائس چانسلر کو آگاہ کیا تو انہوں نے فوری یہ کمیٹی ختم کردی اور نئی کمیٹی بنائی جس کے چیئرمین ڈاکٹر عابد کھرل بنے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
جامعہ زکریا : طالبہ پر جملے کسنے پر چیئرمین شعبہ اردو کو "اظہار ناراضگی” کا نوٹس
علیم صاحب کی رپورٹ اور پروفیسر ممتاز کلیانی کی اپنی بنائی ہوئی رپورٹ کو وجہ بنا کر سب سے پہلے طالبہ کو بغیر نوٹس کے ہوسٹل سے نکالا گیا اور شنوائی کے دن پروفیسر ممتاز کلیانی کی طرف سے مبلغ ایک کروڑ ہرجانے کا نوٹس طالبہ کو گھر کے پتہ پر موصول ہوا۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی ہراسمنٹ کیس : چیئرمین انکوائری کمیٹی اعتکاف بیٹھ گئے، شکایت کنندہ کو ایک کروڑ روپے کا نوٹس
دوسری طرف ممتاز کلیانی پر یو خاتون محتسب پنجاب میں جرم ثابت ہوگیا جس کی پیش نظر یونیورسٹی ہراسمنٹ کمیٹی نے اظہار ناراضگی کا نوٹس اور خاتون محتسب پنجاب نے 3 سال کا انکریمنٹ روکنے کی سزا دی۔
یہ بھی پڑھیں ۔
جامعہ زکریا : طالبہ پر جملے کسنے پر چیئرمین شعبہ اردو کو "اظہار ناراضگی” کا نوٹس
طالبہ کے پرچہ کی جانچ پڑتال کی رپورٹ جس کو یونیورسٹی انتظامیہ نے چھپایا، جس پر طالبہ نے گورنر سے رجوع کیا تو انہوں نے مراسلہ جاری کردیا کہ ابھی چانسلر کو براہ راست سننے کا پابند نہیں تاہم یونیورسٹی انتظامیہ فوری طور پر یہ معاملہ سینڈیکیٹ میں لیکر جائے اور اس بارے فیصلہ کرکے چانسلر آفس کو آگاہ کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
"ڈی رپورٹرز” کی خبر پر ایکشن ! زکریا یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا طالبہ ہراسگی کیس کو فوری طور پر سننے کا فیصلہ
ذرائع کہنا ہے کہ اس کیس کو آنے والی سینڈیکیٹ کے ایجنڈے کا حصہ بنایا جارہا ہے ۔