کرپٹ ڈی ڈی ای او نے جعلی مظاہرہ کرادیا، شاہ محمود کا بات کرنے سے انکار
محکمہ سکولز ایجوکیشن ملتان حکام نے اختیارات سے تجاوز کرنے ، سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے اور کرپشن کے الزامات ثابت ہونے پر سابق ڈی ڈی ای او زنانہ ایلیمنٹری سلطانہ رانا کو عہدے سے ہٹا دیا تھا ، اور سیکرٹری ایجوکیشن نے پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کی سفارش کی تھی ۔
یہ بھی پڑھیں۔
جس کے بعد وہ سرکاری ریکارڈ اور گاڑی لیکر غائب ہوگئیں، جن کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی گئی تو گزشتہ روز انہوں نے 15پرائیویٹ افرادکے ساتھ شاہ محمود قریشی کے گھر کے سامنے احتجاج کیا، اور سڑک بلاک کرنے کی کوشش کی۔
ان کا مطالبہ تھا کہ ڈی ڈی ای او زنانہ زہرہ بتول کو ہٹایا جائے، اور سلطانہ رانا کو بحال کیا جائے ۔
یہ بھی پڑھیں۔
ڈپٹی ڈی ای او زنانہ ایلمنٹری کرپشن ثابت ہونے پر عہدے سے فارغ
تاہم شاہ محمود قریشی نے ان مظاہرین سے ملنے سے انکارکردیا ، جس کے بعد وہ منتشر ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں۔
ڈپٹی ڈی ای او ایلمنٹری برائے خواتین ملتان کے خلاف کرپشن کے الزامات پر گھیرا تنگ کرنے کافیصلہ ،
دوسری طرف ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفس نے اعلامیہ جاری کیا ہے کہ سابق ڈپٹی ڈی ای او نے شاہ محمود قریشی اور رکن صوبائی اسمبلی زین قریشی کے گھر کے سامنے چند پرائیویٹ خواتین کے ساتھ جعلی مظاہرہ کرایا ،ان خواتین کا محکمہ تعلیم سے کوئی تعلق نہیں تھا ۔
ان خواتین کو سرکاری اساتذہ ظاہر کرکے اپنےمقاصد حاصل کرنے کی کوشش کی گئی ، جبکہ سرکاری اساتذہ سکول کے اوقات کار کے مطابق درس وتدریس میں مصروف تھیں ۔
جبکہ ڈی ڈی ای او زہرہ بتول نے بھی تحریر طورپر لکھ کر دے دیا ہے کہ سابق افسر سرکاری چیک بکس اور ریکارڈ گاڑی کے ساتھ لے کرچلی گئیں ہیں، ان کو برآمد کیا جائے ۔
جس پر ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جارہی ہے، اور اعلیٰ حکام کو لمحہ لمحہ کی رپورٹ کی جارہی ہے اور ان کے خلاف جلد پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔