کچن گارڈننگ کی افادیت کے بارے سیمینار
ایم این ایس زرعی یونیورسٹی نے ڈی-ایچ-اے ملتان کی پارک اور ہارٹیکلچر ٹیم کو کچن گارڈننگ کی افادیت کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی، اور انھیں بازاری سبزیوں پر موجود زہریلے مواد سے آگاہ کیا۔
ڈاکٹر نبیل اکرام نے اس موقع پر کہا کہ سبزیوں کی طلب میں اضافے کی وجہ سے کاشتکار سبزیوں کی پیداوار بڑھانے کے لئے کیمیائی کھادوں اور زہریلی ادویات کا بکثرت استعمال کرتے ہیں، اور شہری آبادی کے قریب اکثر سبزیوں کی آب پاشی کے لئے سیوریج کا پانی بھی استعمال کیا جاتا ہے، جس کے انسانی صحت پر بہت سے مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
اس کے پیش نظر زرعی یونیورسٹی ملتان نے کچن گارڈننگ کو متعارف کرایا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گھر یا اس کے ارد گرد سبزیاں خود اُگا کر کچن کی ضروریات کو بھی با آسانی پورا کیا جاسکے گا، جبکہ کیمیائی آلودگی سے پاک سبزیوں کی فراہمی سے صحت کو بھی بہتر بنایا جاسکے گا۔
جامعہ زرعیہ ملتان نے انھیں تقریباً 800 سبزیوں کے پودوں کی پنیری مہیا کی اور اس کے ساتھ ساتھ انھیں ورٹیکل فارمنگ کا طریقہ کار بھی تفصیل سے آگاہ کیا تا کہ یہاں کے رہائشیوں کو کیمیکل سے پاک اور صحت مند سبزیاں مہیا ہو سکیں۔
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف علی(تمغہ امتیاز)کا یہ ویژن ہے کہ کیمیکل کے بغیر صحت مند سبزیوں کی پنیری زیادہ سے زیادہ علاقوں میں دی جائے۔
اس موقع پر کرنل اسد،محمد کامران،میاں سمیع اللہ اور پارک اینڈ ہارٹیکلچر ٹیم کے ممبران موجود تھے۔